ماخوذ: احکام و مسائل، کھانے پینے کے احکام، جلد 1، صفحہ 447
سوال
بعض لوگ عاشورہ کے دن خاص طور پر کھانے کا اہتمام کرتے ہیں اور اس کی دلیل کے طور پر ایک حدیث پیش کرتے ہیں جس میں "کھانے کی توسیع” کا ذکر ہے۔ اس بارے میں درست بات کیا ہے؟
جواب
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
عاشورہ کے دن کھانے کی توسیع سے متعلق جو روایت بیان کی جاتی ہے، وہ ضعیف (کمزور) ہے۔ بعض اہلِ علم نے اس بارے میں اپنے ذاتی تجربات بھی بیان کیے ہیں، لیکن یہ بات واضح ہونی چاہیے کہ:
◈ شریعت صرف تجربات پر قائم نہیں ہوتی۔
◈ دین میں کوئی عمل یا عقیدہ صرف اس بنیاد پر ثابت نہیں ہو سکتا کہ کسی نے ذاتی طور پر اس میں کوئی فائدہ یا برکت محسوس کی ہو۔
لہٰذا، عاشورہ کے دن کھانے کی توسیع کو سنت یا مسنون عمل سمجھ کر کرنا شرعی طور پر درست نہیں، کیونکہ اس کی بنیاد صحیح حدیث پر نہیں ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب