ظہورِ امام مہدی کے بارے میں وضاحت
ماخوذ: فتاویٰ علمائے حدیث

سوال

ظہورِ امام مہدی کے بارے میں قرآن و حدیث کی روشنی میں وضاحت فرمائیں۔

جواب

الحمد للہ! ظہورِ امام مہدی کا ذکر احادیث میں موجود ہے اور اس کا تعلق قیامت کی بڑی علامات میں سے ہے۔ قرآن مجید میں براہِ راست امام مہدی کا ذکر موجود نہیں ہے، تاہم احادیث میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی وضاحت کی ہے کہ امام مہدی کا ظہور قیامت سے قبل ہو گا اور وہ دنیا میں عدل و انصاف کا نظام قائم کریں گے۔

➊ امام مہدی کا ذکر احادیث میں

نام اور نسب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ امام مہدی کا نام "محمد” ہو گا اور ان کے والد کا نام "عبداللہ” ہو گا، جو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے والد کے نام کے مطابق ہو گا:

"دنیا ختم نہیں ہو گی جب تک کہ عرب کا بادشاہ ایک ایسا آدمی بنے گا جو میرے اہل بیت میں سے ہو گا، اور اس کا نام میرے نام جیسا ہو گا۔”
(سنن ترمذی، کتاب الفتن، حدیث 1818)​۔

➋ امام مہدی کا ظہور

امام مہدی کا تعلق نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے خاندان سے ہو گا اور وہ حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کی اولاد میں سے ہوں گے:

"المہدی میرے خاندان میں سے ہو گا، وہ فاطمہ کی اولاد میں سے ہو گا۔”
(سنن ابوداؤد، کتاب الفتن، حدیث 3603)​۔

➌ مہدی کی خلافت

امام مہدی کی خلافت اور قیادت قیامت سے قبل عرب میں قائم ہو گی اور ان کا دور حکومت عدل و انصاف سے بھرا ہوا ہو گا:

"المہدی مجھ سے ہو گا، اس کی پیشانی کشادہ اور ناک اونچی ہو گی، وہ زمین کو عدل و انصاف سے بھر دے گا جیسا کہ یہ ظلم و جور سے بھری ہو گی، اور وہ سات سال حکومت کرے گا۔”
(سنن ابوداؤد، کتاب الفتن، حدیث 3604)​۔

➍ خلافت کا قیام

امام مہدی کی خلافت اور امور صرف ایک رات میں طے ہو جائیں گے، اور لوگ ان کے ہاتھ پر بیعت کریں گے:

"مہدی ہمارے اہل بیت میں سے ہو گا اور اللہ تعالیٰ اس کی خلافت کا انتظام ایک ہی رات میں فرما دے گا۔”
(سنن ابن ماجہ، کتاب الفتن، حدیث 3300)​۔

➎ مسجد حرام میں بیعت

امام مہدی کی بیعت مسجد حرام میں حجر اسود اور مقام ابراہیم کے درمیان ہو گی، اور ان کی خلافت کو بعض لوگ بغاوت سمجھ کر کچلنے کے لیے لشکر بھیجیں گے، لیکن وہ لشکر بیداء کے مقام پر دھنس جائے گا:

"ایک خلیفہ کی وفات پر لوگوں میں اختلاف ہو گا، بنو ہاشم کا ایک شخص مکہ آئے گا اور لوگ اس کو حجر اسود اور مقام ابراہیم کے درمیان بیعت کریں گے، شام سے ایک لشکر آئے گا لیکن وہ بیداء کے مقام پر دھنس جائے گا۔”
(سنن طبرانی، حدیث 12399)​۔

➏ عیسیٰ علیہ السلام کا نزول اور امام مہدی کی امامت

امام مہدی کا دور حکومت وہ ہو گا جس میں حضرت عیسیٰ علیہ السلام آسمان سے نازل ہوں گے اور امام مہدی ان کی امامت میں نماز ادا کریں گے:

"میری امت کا ایک گروہ ہمیشہ حق پر لڑتا رہے گا، حضرت عیسیٰ ابن مریم آسمان سے نازل ہوں گے، اور امام مہدی ان کی امامت میں نماز پڑھائیں گے۔”
(صحیح مسلم، کتاب الإیمان، حدیث 156)​۔

➐ خلاصہ

◄ امام مہدی کا تعلق نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے خاندان سے ہو گا اور ان کا ظہور قیامت کے قریب ہو گا۔
◄ ان کا نام محمد بن عبداللہ ہو گا، اور وہ حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کی اولاد میں سے ہوں گے۔
◄ امام مہدی کا دور حکومت سات سال کا ہو گا اور ان کے دور میں دنیا میں عدل و انصاف قائم ہو گا۔
◄ ان کی بیعت مسجد حرام میں ہو گی اور حضرت عیسیٰ علیہ السلام امام مہدی کی امامت میں نماز ادا کریں گے۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1