ظہر اور عصر کی نماز میں امام کے پیچھے قرآت کا کیا حکم ہے؟
ماخوذ: فتاوی امن پوری از شیخ غلام مصطفی ظہیر امن پوری

سوال :

ظہر اور عصر کی نماز میں امام کے پیچھے قرآت کا کیا حکم ہے؟

جواب:

ظہر اور عصر کی نماز میں امام کے پیچھے سورت فاتحہ پڑھنا لازمی ہے، اس کے بغیر نماز نہیں۔
امام کے پیچھے ظہر اور عصر میں سورت فاتحہ کے بعد والی قرآت ضروری نہیں، دونوں طرح ثابت ہے۔
❀ اُسامہ بن زید رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں:
سألت القاسم بن محمد، عن القراءة خلف الإمام فيما لم يجهر فيه فقال: إن قرأت فلك فى رجال من أصحاب رسول الله صلى الله عليه وسلم أسوة حسنة، وإذا لم تقرأ فلك فى رجال من أصحاب رسول الله صلى الله عليه وسلم أسوة حسنة.
” میں نے قاسم بن محمد رحمہ اللہ سے سری نمازوں میں امام کے پیچھے قرآت کے متعلق پوچھا، تو انہوں نے فرمایا: اگر آپ امام کے پیچھے (سری نمازوں میں سورت فاتحہ سے زائد) قرآت کرتے ہیں، تو آپ کے لیے کئی اصحاب رسول صلی اللہ علیہ وسلم بہترین نمونہ ہیں اور اگر (فاتحہ سے زائد) قرأت نہیں کرتے، تو بھی آپ کے لیے کئی اصحاب رسول صلی اللہ علیہ وسلم بہترین نمونہ ہیں۔“
(جامع بيان العلم وفضله لابن عبد البر: 1690 ، وسنده حسن)

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے