صلہ رحمی کے ذریعے رزق میں کشادگی اور عمر میں برکت کا حصول
مؤلف : ڈاکٹر محمد ضیاء الرحمٰن اعظمی رحمہ اللہ

باب يبسط الرزق بصلة الرحم

صلہ رحمی سے رزق میں کشادگی ہوتی ہے

«عن انس بن مالك، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: من احب ان يبسط له فى رزقه وينسا له فى اثره فليصل رحمه”.» [متفق عليه: رواه البخاري 5986، ومسلم 2557]
حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص چاہتا ہے کہ اس کارزق کشادہ
کیا جائے، اور اس کی عمر دراز کی جائے تو اس کو چاہیے کہ وہ رشتہ داری کا حق ادا کرے۔

«عن انس بن مالك قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم من أحب أن يمد له فى عمره وأن يزاد له فى رزقه فليبر والديه وليصل رحمه.» [حسن: رواه أحمد 13401، وابن أبى الدنيا فى مكارم الأخلاق 244، والبيهقي فى الشعب 7471]
حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے۔ انھوں نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس کو یہ بات پسند ہو کہ
اس کی عمر لمبی ہو، اور اس کی روزی میں اضافہ کیا جائے تو اس کو چاہیے کہ وہ والدین کے ساتھ حسن سلوک کرے اور اپنے رشتے ناطے جوڑے۔

«عن ابي هريرة رضي الله عنه، قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: ” من سره ان يبسط له فى رزقه وان ينسا له فى اثره فليصل رحمه”.» [صحيح: رواه البخاري 5985.]
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: جس کو یہ بات پسند ہو کہ اس کے رزق میں اضافہ کیا جائے اور اس کی عمر دراز کی جائے تو اس کو چاہیے کہ رشتہ داری کا خیال رکھے۔

«عن على رضى الله عنه عن النبى صلى الله عليه وسلم قال من سر أن يمد له فى عمره ويوسع له فى رزقه ويدفع عنه ميتة السوء فليتق الله وليصل رحمه.» [حسن: رواه عبد الله بن أحمد فى زوائده على المسند 1213، والحاكم 160/4]
حضرت علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس کو یہ بات پسند ہو کہ اس کی عمر دراز کی جائے اور اس کی روزی میں اضافہ ہو اور اس سے بری موت دور ہو تو اس کو چاہیے کہ اللہ سے ڈرے اور رشتہ داروں سے اچھا سلوک کرے۔

«عن عائشة أن النبى صلى الله عليه وسلم قال لها إنه من اعطي حظه من الرفق فقد أعطى حظه من خير الدنيا والآخرة وصلة الرحم وحسن الخلق وحسن الجوار يعمران الديار ويزيدان فى الأعمار.» [حسن: رواه أحمد 25259.]
حضرت عائشہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا: جس شخص کو نرمی میں سے کچھ حصہ دیا گیا تو اس کو گویا دنیا اور آخرت میں سے حصہ دیا گیا۔ رشتہ داروں سے اچھا سلوک کرنا، اچھے اخلاق کا پیکر بن کر رہنا اور پڑوسیوں سے اچھا سلوک کرنا یہ ایسی خوبیاں ہیں جن سے ملک پھلتے پھولتے ہیں اور عمروں میں خیر وبرکت ہوتی ہے۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے