صلوۃ الاستسقاء
عن عبد الله بن زيد رضى الله عنه قال خرج النبى صلى الله عليه وسلم يستسقي فتوجه الي القبله يدعو وحول رداءه ثم صلى ركعتين يجهر فيهما بالقراءه
عبد اللہ بن زید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم استسقاء کے لیے نکلے، پس آپ نے دعا کرتے ہوئے قبلہ کی طرف رخ کیا اور اپنی چادر پلٹائی پھر آپ نے دو رکعتیں پڑھیں، ان میں آپ جہر کے ساتھ قراءت کر رہے تھے۔ [صحیح البخاری: 1/139 ح 1024، واللفظ لہ، وصحیح مسلم: 293/1 ح 894]
فوائد
(1)صحیح البخاری کی دوسری روایت میں ہے:
ثم صلى لنا ركعتين
”پھر آپ نے ہمیں دو رکعتیں پڑھائیں۔“
(2)اس حدیث سے صاف ثابت ہوتا ہے کہ جماعت کے ساتھ استسقاء کی نماز مسنون ہے۔
(3)اس کے برخلاف ہدایہ میں لکھا ہوا ہے:
ليس فى الاستسقاء صلوة مسنونه فى جماعه
(امام ابو حنیفہ نے کہا) استسقاء کے موقع پر نماز باجماعت مسنون نہیں ہے۔ [176/1، باب الاستسقاء]