صف کے پیچھے اکیلے نماز پڑھنے کا شرعی حکم

سوال

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے صف میں جگہ ہونے کے باوجود پچھلی صف میں اکیلے نماز پڑھنے والے کو نماز دہرانے کا حکم دیا ہے۔ یہ حدیث مع حوالہ ذکر کریں؟

جواب از فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ

وابصہ بن معبد رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں:

“أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَأَى رَجُلًا يُصَلِّي خَلْفَ الصَّفِّ وَحْدَهُ فَأَمَرَهُ أَنْ يُعِيدَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ:‏‏‏‏ الصَّلَاةَ”
[سنن أبي داود: 682]

’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک شخص کو صف کے پیچھے اکیلے نماز پڑھتے ہوئے دیکھا تو آپ نے اسے نماز دہرانے کا حکم دیا۔‘ سلیمان بن حرب کی روایت میں یہ وضاحت ہے کہ آپ نے اسے نماز کو لوٹانے کا حکم دیا۔

وضاحت:

ہمارے بعض مشائخ نے وضاحت کی ہے کہ "صلی منفردا” کے الفاظ اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہیں کہ آگے صف میں جگہ موجود تھی، لیکن اس شخص نے لاعلمی کی وجہ سے ایسا کیا۔ اگر آگے صف میں جگہ نہ ہو تو اس حکم کا اطلاق نہیں ہوگا۔

اس حدیث کی اور بھی توجیہات بیان کی گئی ہیں، جو اس کے مختلف پہلوؤں کو واضح کرتی ہیں۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے