شیعہ رشتہ داروں کی دعوت میں شرکت کا شرعی حکم

سوال:

کیا شیعہ رشتہ داروں کی دعوت، جیسے شادی کی تقریب، میں شریک ہونا جائز ہے یا نہیں؟

جواب از فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ

اہل تشیع کے ساتھ تعلق کے معاملے میں اہل سنت والجماعت کو احتیاط اور محتاط رویہ اختیار کرنا چاہیے۔
قطع رحمی سے بچنا ضروری ہے، لیکن ان کے ساتھ صرف رسمی تعلق رکھنا کافی ہے۔

شادی کی تقریب میں شرکت:

شادی بیاہ کی تقریب عام طور پر قریبی تعلقات اور گہری دوستی کی علامت ہوتی ہے، جہاں مخصوص قریبی رشتے داروں یا دوستوں کو بلایا جاتا ہے۔
اس لیے، ایسی دعوتوں میں شرکت سے اجتناب کرنا بہتر ہے تاکہ عقائدی اور نظریاتی نقصان سے بچا جا سکے۔
علاوہ ازیں، روحانی خطرات جیسے سحر یا دیگر مسائل کا امکان بھی ہو سکتا ہے، جس سے احتیاط ضروری ہے۔

خلاصہ:

  • رسمی تعلقات برقرار رکھیں اور قطع رحمی نہ کریں۔
  • لیکن شادی بیاہ یا قریبی تقریبات میں شرکت سے اجتناب اولیٰ ہے۔
  • اپنی عقیدے کی حفاظت اور روحانی نقصان سے بچاؤ کے لیے احتیاط ضروری ہے۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1