شیطان کو گھر سے کیسے بھگایا جائے ؟
تالیف: ڈاکٹر رضا عبداللہ پاشا حفظ اللہ

جواب :
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
«لا تجعلوا بيوتكم مقابر إلى الشيطان ينفر من البيت تقرا فيه سورة البقرة»
”اپنے گھروں کو قبریں نہ بناؤ، یقیناً شیطان اس گھر سے بھاگ جاتا ہے جس میں سورۃ البقرہ کی قراءت ہوتی ہو۔“ [صحيح مسلم، رقم الحديث 780]
ابو سلام سے روایت ہے، وہ ابو امامہ رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں، وہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا:
« إقرءوا القرآن فإنه شافع لأهله يوم القيامة، إقرءوا الزهراوين (البقرة و سورة آل عمران) فإنهما يأتيان يوم القيامة كأنهما غمامتان أو كأنهما غيايتان أو كأنهما فرقان من طير صواف، يحاجان عن أهلهما يوم القيامة . ثم قال: إقرءوا سورة البقرة، فإن أخذها بركة، وتركها حسرة، ولا تستطيعها البطلة »
”قرآن پڑھو، بلاشبہ وہ قیامت کے دن اپنے اہل (پڑھنے والوں)کے لیے سفارش کرنے والا ہے۔ دو روشن (سورتوں) بقره اور آل عمران کو پڑھو، اس لیے کہ وہ قیامت کے دن دو بادلوں یا دو چھتریوں یا پر کھولے ہوئے پرندوں کے دو گروہوں کی صورت میں آئیں گی اور اپنے اہل (پڑھنے والوں) کی طرف سے جھگڑا کریں گی۔ پھر آپ صلى اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سورة البقرہ پڑھو، کیوں کہ اس کا پڑھنا برکت اور اس کا چھوڑنا حسرت ہے اور باطل پرست (جادوگر و شیاطین) اس (سے تجاوز) کی طاقت نہیں رکھتے۔“ [صحيح مسلم، رقم الحديث 804]

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل