شیطان اور سلیمان علیہ السلام کی دعا
تالیف: ڈاکٹر رضا عبداللہ پاشا حفظ اللہ

سوال:

شیطان اور سلیمان کی دعا ؟

جواب :

سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
إن الشيطان عرض لي فشد على ليقطع الصلاة على فأمكنني الله منه فذعته (أي: خنقته) ولقد هممت أن أوثقه إلى سارية حتى تصبحوا فتنظروا إليه، فذكرت قول سليمان عليه السلام
”بلاشبہہ شیطان میرے سامنے آیا اور مجھ پر اس نے سختی کی، تاکہ میری نماز کو کاٹ دے، پھر اللہ نے اسے میرے قابو میں کر دیا تو میں نے اسے گریبان سے پکڑا اور اسے ایک ستون سے باندھنے کا پختہ ارادہ کر لیا، تا کہ صبح کے وقت تم بھی اسے دیکھو، لیکن مجھے میرے بھائی سلیمان علیہ السلام کی بات (دعا) یاد آ گئی۔ “انھوں نے کہا تھا :
قَالَ رَبِّ اغْفِرْ لِي وَهَبْ لِي مُلْكًا لَّا يَنبَغِي لِأَحَدٍ مِّن بَعْدِي ۖ إِنَّكَ أَنتَ الْوَهَّابُ ﴿٣٥﴾
”اے میرے رب! مجھے بخش دے اور مجھے ایک بادشاہی عطا فرما جو میرے بعد کسی کے لائق نہ ہو، یقیناً تو ہی بہت عطا کرنے والا ہے۔“ [ص: 35]
فرده الله خاسئا
”پھر اللہ نے اسے نامراد واپس کر دیا۔“ [ صحيح البخاري، رقم الحديث 1152 صحيح مسلم، رقم الحديث 541 ]

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے