شیطانی چالوں اور مکروں سے بچاؤ کے 20 طریقے صحیح احادیث سے
یہ اقتباس شخبوط بن صالح بن عبدالھادی المری کی کتاب اپنے آپ پر دم کیسے کریں (نظربد، جادو، اور آسیب سے بچاو اور علاج) سے ماخوذ ہے۔ کتاب پی ڈی ایف میں ڈاونلوڈ کریں۔

شیطانی چالوں اور مکروں سے بچاؤ

1. اکیلے سفر نہیں کرنا چاہیے

جماعت کی صورت میں سفر کریں جس کے لیے کم از کم تین افراد ہونے ضروری ہیں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
ایک آدمی ایک شیطان ہے، اور دو آدمی دو شیطان ہیں، اور تین افراد قافلہ ہیں۔
[صحيح أبي داؤد (2271)، صحيح الترمذي (1368)]

2. سائے اور دھوپ کے درمیان میں نہ بیٹھو

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کوئی بھی انسان سائے اور دھوپ کے درمیان میں نہ بیٹھے۔
[أخرجه الحاكم في المستدرك (2071/4)، وصححه ووافقه الذهبي، انظر صحيح الجامع (6840)]
دوسری روایت میں ہے:
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے منع فرمایا کہ کوئی بھی انسان سائے اور دھوپ کے درمیان میں نہ بیٹھے اور فرمایا: اس طرح کی مجلس شیطان کی مجلس ہوتی ہے کہ کوئی انسان آدھا سائے میں ہو اور آدھا دھوپ میں ہو۔
[أحمد في مسنده (413/3)، الصحيحة (838)، ]

3. صرف ایک پاؤں میں جوتا پہن کر نہ چلیں

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
بیشک شیطان ایک پاؤں میں جوتا پہن کر چلتا ہے۔
[أخرجه الطحاوي في مشكل الآثار (142/2)، صحيح الجامع (6845)]
نیز رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بھی ارشاد فرمایا: تم میں سے کوئی ایک صرف ایک پاؤں میں جوتی پہن کر نہ چلے، اسے چاہیے کہ دونوں جوتے پہن لے، یا پھر دونوں جوتے اتار دے۔
[صحيح البخاري (5855)، مسلم (2097)]

4 . بائیں ہاتھ سے نہ کھائیں اور نہ پئیں

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی ایک کچھ کھائے تو اسے چاہیے کہ اپنے دائیں ہاتھ سے کھائے، اور جب کچھ پئے تو اپنے دائیں ہاتھ سے پئے۔ بیشک شیطان بائیں ہاتھ سے کھاتا اور بائیں ہاتھ سے پیتا ہے۔
[مسلم (2020)]

5۔ لینا دینا صرف دائیں ہاتھ سے کریں

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بیشک شیطان بائیں ہاتھ سے لیتا اور دیتا ہے۔
[صحيح ابن ماجة (3266)]

6 . شیطان بستر پر کچھ لکڑی وغیرہ ڈال دیتا ہے

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
بیشک شیطان تم میں سے کسی ایک کے بستر پر آتا ہے، جب کہ اس کے اہل خانہ نے بستر بچھا دیا ہو اور اسے سونے کے لیے تیار کر دیا ہو، تو وہ بستر پر کوئی لکڑی یا پتھر وغیرہ یا کوئی دوسری چیز ڈال دیتا ہے تا کہ اسے اپنے اہل خانہ پر غصہ دلائے۔ جب تم میں سے کوئی ایک ایسی چیز پائے تو اسے چاہیے کہ غصہ نہ دکھائے، اس لیے کہ یہ شیطان کا عمل ہے۔
[صحيح الأدب المفرد (1191)]

7 . اجنبی عورت کے ساتھ خلوت سے اجتناب

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب کوئی انسان کسی اجنبی عورت کے ساتھ خلوت نشین ہوتا ہے تو ان کے ساتھ تیسرا شیطان ہوتا ہے۔
[صحيح الترمذي (1171)، الصحيحة (430)]

8 . جب آپ سواری پر ہوں تو خلوت میں ذکر الہی کیجیے

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے:
جب تم میں سے کوئی ایک سواری پر ہو اور وہ اللہ تعالیٰ کا نام لے کر اس کا ذکر کرتے ہوئے چلتا رہے تو اس کے پیچھے سواری پر ایک فرشتہ بیٹھ جاتا ہے [جو اس کی حفاظت کرتا رہتا ہے]۔ اور جو انسان سواری پر بیٹھ کر شعر وغیرہ گنگناتا رہتا ہے تو شیطان اس کے ساتھ پیچھے بیٹھ جاتا ہے۔
[صحيح الجامع (5706)]

9 .جمائی آئے تو اپنے منہ پر ہاتھ رکھ لے

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
جب تم میں سے کسی شخص کو جمائی آئے تو وہ اپنے منہ پر ہاتھ رکھ لے، اس لیے کہ [منہ کھلا رہنے سے] شیطان داخل ہو جاتا ہے۔
[صحيح البخاري (6226)، مسلم (2995)]

10 . جب اونٹ پر سوار ہوں تو بسم اللہ پڑھ لیں

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
ہر اونٹ کی پیٹھ پر ایک شیطان ہوتا ہے۔ پس جب تم اونٹ پر سوار ہو جاؤ تو بسم اللہ پڑھ لیا کرو، پھر اپنی حاجات سے پیچھے نہ رہو گے۔
[صحيح الجامع (4008)]

11۔ میاں بیوی کے تعلقات لوگوں کے سامنے بیان نہ کیے جائیں

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
قریب ہے کہ کوئی مرد اس کے اور اس کی بیوی کے مابین ہونے والی باتوں کو بیان کرے، یا کوئی عورت اپنے اور شوہر کے مابین ہونے والے معاملے کو [دوسری سہیلیوں کے سامنے] بیان کرے۔ خبردار! ایسا ہرگز نہ کرنا، بیشک اس کی مثال اس شیطان کی ہے جو کسی شیطان عورت سے راستے میں ملتا ہے اور اس پر واقع ہو جاتا ہے، اور لوگ اس کی طرف دیکھ رہے ہوتے ہیں۔
[أحمد في مسنده (154/3-260)، صحيح الجامع (3454)]

12۔ باجماعت نماز میں صفوں میں شیطان کے لیے جگہ نہ چھوڑیں

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
اپنی صفوں کو برابر کرو، بیشک شیطان خالی جگہوں پر کھڑا ہو جاتا ہے۔
[مسلم (2261)]

13۔ اچھا خواب دیکھے تو الحمدللہ کہے

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
جب تم میں سے کوئی شخص اچھا خواب دیکھے تو وہ اللہ کی طرف سے ہے، اس پر الحمد لله کہے اور اسے بیان کرے اور ایسا خواب صرف اس سے بیان کرے جس سے اس کو محبت ہو۔ اور جب ناپسندیدہ خواب دیکھے تو وہ شیطان کی طرف سے ہے، اس سے پناہ مانگے اور اس خواب کو کسی کے سامنے بیان نہ کرے، بیشک وہ اسے نقصان نہیں دے گا۔ اگر اچھا خواب دیکھے تو اس سے خوشخبری حاصل کرے، اور اس کی خبر صرف اپنے سے محبت کرنے والوں کو دے۔
[صحيح أبي داؤد (5020)، صحيح ابن ماجة (3914)]
ایک روایت میں ہے: اس کی خبر صرف اپنے محبوب یا صاحب رائے [تعبیر کرنے والے] کو دے۔
[البخاري (6290)، مسلم (2184)]

14۔ دور اندیشی اختیار کیجیے، جلد بازی سے اجتناب کیجیے

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
بیشک دور اندیشی اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہے، جلد بازی شیطان کی طرف سے ہے۔
[صحيح الجامع (3011)، الصحيحة (1795)]

15 . کھانے سے پہلے اللہ کا نام

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
بیشک شیطان اس کھانے کو اپنے لیے حلال کر لیتا ہے جس پر اللہ تعالیٰ کا نام نہ لیا جائے۔
[مسلم (2017)]

16۔ اپنی زبان کو ذکر الہی اور توبہ و استغفار سے تر رکھیں

حضرت ابو سعید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
بلاشبہ شیطان نے کہا کہ اے رب! قسم ہے تیری عزت کی کہ میں تیرے بندوں کو بہکاتا ہی رہوں گا، جب تک کہ ان کی روحیں ان کے جسموں میں رہیں گی۔ اس پر اللہ جل شانہ نے ارشاد فرمایا:
مجھے اپنی عزت و جلال کی اور بلندی و رتبہ کی قسم ہے! میں ان کو بخشتا رہوں گا جب تک وہ مجھ سے مغفرت طلب کرتے رہیں گے۔
[مشكوة بإسناد أحمد 11255]

17 . کانا پھوسی سے زبان کی حفاظت

﴿إِنَّمَا النَّجْوَى مِنَ الشَّيْطَانِ لِيَحْزُنَ الَّذِينَ آمَنُوا وَلَيْسَ بِضَارِّهِمْ شَيْئًا إِلَّا بِإِذْنِ اللَّهِ وَعَلَى اللَّهِ فَلْيَتَوَكَّلِ الْمُؤْمِنُونَ﴾
[المجادلة: 10]
بیشک سرگوشیاں شیطانی کام ہیں تا کہ اس سے ایمانداروں کو رنج پہنچے، گو اللہ تعالیٰ کی اجازت کے بغیر وہ انہیں کوئی نقصان نہیں پہنچا سکتا اور ایمان والوں کو چاہیے کہ اللہ پر بھروسہ رکھیں۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
جب تم تین ہو جاؤ تو تیسرے کو چھوڑ کر دو آدمی آپس میں سرگوشی نہ کریں، یہاں تک کہ لوگوں میں گھل مل جائیں، اس لیے کہ دو افراد کا سرگوشی کرنا تیسرے کو پریشان و نااُمید کر دیتا ہے۔
ایک روایت میں ہے: ایسا کرنے سے تیسرا نااُمید ہو جاتا ہے۔
[البخاري (6290)، مسلم (2184)]

18۔ صرف اپنی ضرورت کے لیے ہی بازار میں جائیں

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
اگر تم اس بات کی طاقت رکھتے ہو تو پھر ان لوگوں میں سے نہ ہو جاؤ جو سب سے پہلے بازار میں جاتے ہیں اور نہ ہی ان میں سے ہو جاؤ جو سب سے آخر میں بازار سے نکلتے ہیں۔ اس لیے کہ بازار شیطان کے معرکے کی جگہ ہے، اور یہیں پر شیطان نے اپنا جھنڈا گاڑ رکھا ہوتا ہے۔
[مسلم (2451)]

19 . فضول خرچی سے اجتناب

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
ایک بستر مرد کا اور ایک بستر عورت کا، تیسرا بستر مہمان کے لیے، اور چوتھا شیطان کے لیے۔
[مسلم (2084)]

20 . نیند سے بیداری کے وقت تین بار ناک جھاڑنا

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
جب تم میں سے کوئی ایک نیند سے بیدار ہو تو اسے چاہیے کہ تین بار اپنی ناک جھاڑ دے، اس لیے کہ شیطان ناک کے بانسے پر رات گزارتا ہے۔
[البخاري (3295)، مسلم (238)]
یہ الفاظ صحیح مسلم کے ہیں۔ ناک جھاڑنے سے مراد یہ ہے کہ پہلے ناک میں پانی ڈال کر اسے اوپر کھینچا جائے اور پھر ناک کو جھاڑ دیا جائے۔ اور ناک کے بانسے سے مراد اس کا بلند ترین حصہ ہے۔ اور یہ بھی کہا گیا ہے کہ ناک میں نرم ہڈی والے حصے کو بانسا کہا جاتا ہے۔ اس کا معنی اور حدود متعین کرنے میں علماء کے مابین اختلاف ہے۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے