شہدائے اُحد کے جنازے سے متعلق 2 اہم واقعات مستند احادیث کی روشنی میں
ماخوذ: فتاوی علمیہ، جلد 1، کتاب الجنائز، صفحہ 534

شہدائے اُحد کا غائبانہ نمازِ جنازہ

سوال

کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے شہدائے اُحد کا جنازہ پڑھا تھا؟
(ایک سائل)

جواب

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

◈ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے شہدائے اُحد کی نمازِ جنازہ ان کے دفن سے پہلے بھی ادا کی تھی۔
◈ دیکھئے: شرح معانی الآثار للطحاوی (جلد 1، صفحہ 503، باب الصلوٰۃ علی اشہداء، وسندہ حسن، ابن اسحاق حسن الحدیث فی الاحکام والعقائد وغیرہ، و صرح بالسماع)۔

◈ اور دفن کے تقریباً آٹھ سال بعد بھی نمازِ جنازہ ادا فرمائی تھی۔
◈ حوالہ جات:
صحیح البخاری، کتاب الجنائز: باب الصلوٰۃ علی الشہید، حدیث نمبر 1344۔
صحیح مسلم، کتاب الفضائل: باب اثبات حوض نبینا صلی اللہ علیہ وسلم وصفاتہ، حدیث نمبر 2296۔

(شہادت: جنوری 2000ء)
ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1