شکرانے کے نوافل کی نیت اور ادائیگی کا طریقہ

سوال

میں نے منت مانی تھی کہ اگر میرا فلاں کام ہو جائے تو میں شکرانے کے نوافل پڑھوں گا۔ اس نیت اور نوافل کی ادائیگی کا طریقہ کیا ہے؟

جواب از فضیلۃ العالم خضر حیات حفظہ اللہ

الحمدللہ، آپ نے ایک اچھے کام کی نذر مانی ہے۔ نذر کے بارے میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

"مَنْ نَذَرَ أَنْ يُطِيعَ اللَّهَ، ‏‏‏‏‏‏فَلْيُطِعْهُ، ‏‏‏‏‏‏وَمَنْ نَذَرَ أَنْ يَعْصِيَهُ، ‏‏‏‏‏‏فَلَا يَعْصِهِ”
[صحیح بخاری: 6696]

’’جس نے یہ نذر مانی کہ اللہ کی اطاعت کرے گا تو اسے اس اطاعت کو پورا کرنا چاہیے، لیکن جس نے اللہ کی نافرمانی کی نذر مانی ہو، تو اسے وہ نہیں کرنی چاہیے۔‘‘

شکرانے کے نوافل کا طریقہ

نیت کا مفہوم:

  • نیت دل کے ارادے کا نام ہے۔ خاص الفاظ ضروری نہیں۔
  • آپ یہ سوچیں کہ میرا فلاں کام ہو گیا ہے، لہٰذا میں اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرنے کے لیے دو رکعت نفل ادا کر رہا ہوں۔

نوافل کی ادائیگی:

  • دو رکعت نفل نماز پڑھیں۔
  • دل میں یہ احساس اور شکر گزاری ہو کہ یہ نماز اللہ کے احسان اور عنایت پر شکرانے کے طور پر ادا کر رہا ہوں۔

نیت کے الفاظ کی ضرورت نہیں:

  • نیت زبان سے کرنے کے بجائے دل میں ارادہ کریں کہ یہ شکرانے کے نوافل ہیں۔

خلاصہ:

  • آپ کی منت کے مطابق دو رکعت شکرانے کے نوافل ادا کریں۔
  • نیت دل سے کریں کہ یہ اللہ کے شکرانے کے لیے ہیں، خاص الفاظ ضروری نہیں۔
  • یہ عمل سنت کے مطابق ہے اور اللہ کے قرب کا ذریعہ بنے گا۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1