اگر سدھائے ہوئے کتے کے ساتھ کوئی دوسرا کتا شریک ہو جائے تو ان کا شکار حلال نہیں اور اگر سدھایا ہوا کتا اس شکار سے خود کھا لے تو وہ شکار حلال نہیں کیونکہ اس نے وہ جانور اپنے لیے پکڑا ہے
حضرت عدی بن حاتم رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلى الله عليه وسلم نے فرمایا:
وإن وجدت مـع كـلبـك كلبا غيره وقد قتل فـلا تـاكـل فـإنك لا تدرى أيهما قتله
”اگر تم اپنے کتے کے ساتھ کسی دوسرے کتے کو پاؤ اور جانور مردہ حالت میں ہو تو اسے نہ کھاؤ کیونکہ تمہیں معلوم نہیں کہ ان میں سے کس نے اسے قتل کیا ہے ۔“
[بخاري: 5484 ، كتاب الذبائح والصيد: باب الصيد إذا غاب عنه يومين أو ثلاثة ، مسلم: 3560]
حضرت عدی بن حاتم رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
فكل مما أمسكن عليك إلا أن يأكل الكلب فلا تأكل فإني أخاف أن يكون إنما أمسك على نفسه
”جو وہ (شکاری جانور ) پکڑ کر تمہارے لیے روک لیں اس سے کھاؤ لیکن اگر (شکاری) کتا خود اس سے کھائے پھر نہ کھاؤ کیونکہ مجھے خدشہ ہے کہ اس نے اسے اپنے نفس کے لیے نہ پکڑا ہو ۔“
[بخارى: 5483 ، كتاب الذبائح والصيد: باب إذا أكل الكلب ، مسلم: 1929]