شوریٰ کے مشورے سے حکمران کے فیصلے کا حکم
تحریر: عمران ایوب لاہوری

حاکم وقت شوری کے مشورے سے فیصلہ کرے
➊ ارشاد باری تعالی ہے کہ :
وَشَاوِرْهُمْ فِي الْأَمْرِ [آل عمران: 159]
”آپ معاملات میں ان سے مشورہ کیجیے ۔“
وَأَمْرُهُمْ شُورَىٰ بَيْنَهُمْ [الشورى: 38]
”ان کا (ہر ) کام آپس کے مشورے سے ہوتا ہے ۔“
➌ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے مختلف واقعات میں صحابہ سے مشورہ لینا ثابت ہے مثلا:
① جنگ بدر سے پہلے
② بدر کے قیدیوں کے متعلق
③ جنگ اُحد سے پہلے (مدینہ سے نکلا جائے یا نہیں )
④ قصۂ افک میں
⑤ بنو ہوازن کی قیدی خواتین اور بچے واپس کرنے کے متعلق ۔
پھر خلفاء بھی اس نہج پر چلتے رہے ۔
[الفقه الإسلامي وأدلته: 6201/8 ، تفسير ابن كثير: 287/1 ، أدب الدنيا والدين للماوردي: ص / 496 ، سيرة ابن هشام: 253/2 ، أحكام القرآن للجصاص: 40/2 ، تفسير آلوسي: 107/4]

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے