شوال کے چھ روزوں کا افضل وقت اور طریقہ کیا ہے؟
ماخوذ : فتاویٰ ارکان اسلام

شوال کے چھ روزوں کے بارے میں افضل طریقہ

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
شوال کے چھ روزوں کے بارے میں بہترین اور افضل طریقہ یہی ہے کہ ان روزوں کو عید الفطر کے فوراً بعد رکھا جائے اور تسلسل کے ساتھ مسلسل چھ دن روزے رکھے جائیں۔ یہ طریقہ اہل علم کے مطابق سب سے بہتر ہے کیونکہ یہ نبی کریم ﷺ کی حدیث پر عمل کرنے کا بہترین انداز ہے۔

حدیث مبارکہ:

«ثُمَّ اَتْبَعَه سِتًّا»
(صحیح مسلم، الصیام، باب استحباب صوم ستة ایام من شوال، ح: ۱۱۶۴)
’’پھر اس کے بعد شوال کے چھ روزے رکھے۔‘‘

یہ الفاظ واضح کرتے ہیں کہ عید کے بعد فوراً ان روزوں کا آغاز کرنا سنت کے زیادہ قریب ہے۔

نیکی کی طرف جلدی کرنا

✿ اس طریقے میں نیکی کی طرف جلدی کرنے کی بہترین مثال موجود ہے۔
✿ شریعت کی نصوص میں نیکی کی طرف سبقت کرنے کی بہت زیادہ ترغیب دی گئی ہے۔
✿ ایسے اعمال انجام دینے والوں کی تعریف بھی کی گئی ہے۔

حزم و احتیاط کا تقاضا

✿ اس طریقے میں حزم و احتیاط بھی شامل ہے، جو کہ کامل بندگی (کمالِ عبدیت) کی علامت ہے۔
✿ جب انسان کو نیکی کے کام کے لیے وقت اور موقع میسر ہو، تو اسے ضائع نہیں کرنا چاہیے۔
✿ زندگی کے حالات کس وقت کس طرح بدل جائیں، اس کا کسی کو علم نہیں، اس لیے ہر نیکی کے موقع سے بھرپور فائدہ اٹھانا چاہیے۔

نیکی کے کاموں میں فوری عمل

✿ جب بھی انسان کو نیکی کا موقع ملے، تو اسے فوراً اس پر عمل کرنا چاہیے۔
✿ ہر معاملے میں، خاص طور پر نیک و صالح کاموں میں، یہی رویہ اختیار کرنا بہتر ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1