سوال:
کیا شلوار، چادر یا ازار کو ٹخنوں سے نیچے لٹکانے سے وضو ٹوٹ جاتا ہے؟
(ایک سائل)
جواب:
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
یہ کہ کیا وضو ٹوٹ جاتا ہے؟ اس کی کوئی صریح دلیل میرے علم میں نہیں ہے، لیکن میری تحقیق کے مطابق وہ حدیث بلحاظ سند حسن ہے جس میں آیا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس شخص کو دوبارہ وضو کرنے کا حکم دیا جس کا ازار (شلوار) ٹخنوں سے نیچے تھا۔
(دیکھئے: سنن ابی داود، کتاب الصلوٰۃ، باب الإسبال في الصلاة، حدیث: 638)
حدیث کے راوی ابو جعفر الموذن کے بارے میں محدثین کی رائے
اس روایت کے ایک راوی ابو جعفر الموذن ہیں، جنہیں بعض محدثین نے مجہول الحال قرار دیا ہے، لیکن درج ذیل محدثین نے انہیں ثقہ، صحیح الحدیث یا حسن الحدیث قرار دیا ہے:
◈ ابن حبان – (دیکھئے: موارد الظمآن، حدیث: 2406)
◈ امام ترمذی – انہوں نے اس حدیث کو حسن قرار دیا۔ (جامع ترمذی، حدیث: 3448)
◈ امام نووی – انہوں نے ریاض الصالحین میں اس حدیث کو صحیح قرار دیا۔
◈ حافظ ابن حجر – انہوں نے تخریج الأذکار میں اس حدیث کو تقویت دی۔
◈ ابو حاتم الرازی – انہوں نے فرمایا کہ یحییٰ بن ابی کثیر نے ان سے روایت کی ہے، اور یحییٰ بن ابی کثیر صرف ثقہ راویوں سے حدیث بیان کرتے ہیں۔
اتنی توثیق کے بعد اس راوی کو مجہول کہنا غلط ہے، لہٰذا یہ روایت حسن درجے کی ہے۔
( شہادت، اپریل 2004، الحدیث: 9)
نتیجہ
➊ شلوار یا چادر ٹخنوں سے نیچے لٹکانے سے وضو ٹوٹنے کی کوئی صریح دلیل نہیں ملتی۔
➋ البتہ، ایک حدیث میں آیا ہے کہ ایسے شخص کو دوبارہ وضو کرنے کا حکم دیا گیا تھا، جو ازار ٹخنوں سے نیچے لٹکائے ہوئے تھا، اور یہ حدیث بلحاظ سند حسن ہے۔
ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب