شعیوں کا امام غائب !
تحریر : حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ

حافظ ابنِ کثیر رحمہ اللہ شعیوں کے ” امام غائب “ اور ” مہدی منتظر“ محمد بن الحسن العسکری کے بارے میں فرماتے ہیں :
” امام مہدی نکلیں گے ان کا ظہور مشرق کے علاقے سے ہو گا سامراء کی غار سے نہیں۔ جاہل رافضیوں کا خیال ہے کہ امام مہدی اس غار میں اب بھی موجود ہیں۔ وہ آخری زمانے میں ان کے خروج کا انتظار کر رہے ہیں۔ یہ ایک قسم کی بے وقوفی، بہت بڑی رسوائی ہے اور شیطان کی طرف سے شدید ہوس ہے کیونکہ اس پر کوئی دلیل و برہان نہیں۔ نہ قرآن سے نہ سنتِ رسول سے نہ عقل سے اور نہ قیاس سے۔“ [النهاية فى الفتن والملاحم لابن كثير : 55/1 ]
متواتر احادیث سے اہل سنت والجماعت کا یہ عقیدہ ثابت ہے کہ امام مہدی محمد بن عبداللہ نام سے موسوم ہوں گے، سیدہ فاطمہ رضی اللہ عنہا کی اولاد سے ہوں گے، قربِ قیامت ان کا ظہور ہو گا، وہ پوری دنیا پر عدل و انصاف کے پھریرے لہرائیں گے۔ امام مہدی کے متعلق احادیث متواتر ہیں۔ دیکھیں فتح الباری لابن حجر : 494، 493/6و تہذیب التہزیب لابن حجر : 144/9، فتح المغیث للسخاوی، الحاوی للفتاوی للسیوطی : 85/2، نظم المتناثر للکتانی : ص 47 وغیرہ۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے