شادی میں کھڑے ہو کر کھانے اور ہار پہننے کا شرعی حکم
ماخوذ: احکام و مسائل، کھانے پینے کے احکام، جلد 1، صفحہ 444

سوال

کیا فرماتے ہیں علمائے دین کہ شادی کے موقع پر ہار مالا پہننا اور کھڑے ہو کر کھانا پینا جائز ہے یا نہیں؟ اگر جگہ کی تنگی یا کسی اور مجبوری کے سبب کوئی شخص کھڑے ہو کر کھانے کا اہتمام کرے، تو اس کا کیا حکم ہے؟ اور کیا ایسے پروگرام میں شرکت کرنا جائز ہے یا نہیں؟

جواب

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

◈ شادی یا کسی بھی اور موقع پر کھڑے ہو کر کھانے پینے کا عمل رسول اللہ ﷺ کی سنت کے خلاف ہے۔
◈ جو شخص کھڑے ہو کر کھاتا پیتا ہے، وہ رسول اللہ ﷺ کی سنت کو ترک کر رہا ہے۔
◈ بعض لوگ جگہ کی کمی یا کسی اور مجبوری کو بنیاد بناتے ہیں، لیکن یہ عذر بے بنیاد اور غیر ضروری ہے۔
کھڑے ہو کر کھلانے پلانے والے افراد کے پروگرام میں شرکت کرنا، درحقیقت سنت کے تارکین کی حوصلہ افزائی کے مترادف ہے۔
◈ اسی طرح شادی یا دیگر تقریبات میں گلے میں مالا یا روپوں کا ہار پہننا، گانا بجانا یا سہرا باندھنا رسول اللہ ﷺ سے ثابت نہیں۔ یہ سب غیر مسلموں کی رسومات میں سے ہیں۔
◈ اللہ تعالیٰ ہمیں کتاب و سنت کے مطابق زندگی گزارنے کی توفیق عطا فرمائے، آمین یا رب العالمین۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے