سینے پر ہاتھ باندھنے سے متعلق چند صحیح احادیث
یہ اقتباس شیخ ابو حذیفہ محمد جاوید سلفی کی کتاب آئینہ توحید و سنت بجواب شرک کیا ہے مع بدعت کی حقیقت سے ماخوذ ہے۔

سینے پر ہاتھ باندھنا :

نماز میں سینے پر ہاتھ باندھنا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت ہے چنانچہ حدیث مبارکہ میں ہے سیدنا وائل بن حجر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں :
صليت مع رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم وضع يده اليمنى على اليسرى على صدره(صحیح ابن خزيمه كتاب الصلوة باب وضع اليمين على الشمال الصلوة ج 1 ص 243 حدیث : 479)
میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نماز پڑھی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا دایاں ہاتھ بائیں ہاتھ پر رکھ کر سینے پر ہاتھ باندھے۔
سیدنا سہل بن سعد رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں :
كان الناس يؤمرون ان يضع الرجل يده اليمنى على ذراعه اليسرى فى الصلوة(بخاری کتاب الاذان باب وضع اليمنى على اليسرى حديث : 730)
لوگوں کو حکم دیا جاتا ہے کہ وہ نماز میں دایاں ہاتھ بائیں کلائی پر رکھیں۔
سیدنا ہلب رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کبھی دائیں بائیں طرف پھرتے تھے اور میں نے یہ بھی دیکھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہاتھ سینے پر رکھے ہوئے تھے نماز میں۔ (مسند احمد ج 5 صفحه 226 حدیث : 22313)

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے