سینے پر ہاتھ باندھنے اور رفع الیدین کی صحیح احادیث
ماخوذ : فتاویٰ محمدیہ، ج1، ص325

سوال

مؤدبانہ گزارش ہے کہ سینہ پر ہاتھ باندھنا اور رفع الیدین کس صحیح حدیث سے ثابت ہے؟ اگر حدیث بھی لکھ دیں تو نوازش ہوگی۔

جواب

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

سینے پر ہاتھ باندھنے کی احادیث

حدیث حضرت وائل بن حجر رضی اللہ عنہ

((عَنْ وَائِلٍ بن حجر رضی اللہ عنہ قَالَ صَلَّیْتُ مَعَ النبیﷺ فَوَضَعَ یَدَہُ الْیُمْنیٰ عَلیٰ یَدِ۔ِ الْیُسْرٰی عَلیٰ صَدْرِہ))

ترجمہ:
’’حضرت وائل بن حجر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے نبی اکرم ﷺ کے ساتھ نماز پڑھی، تو آپ نے اپنا دایاں ہاتھ بائیں ہاتھ پر رکھ کر سینے پر باندھا۔‘‘

(صحیح ابن خزیمہ ۲۴۳/۱ ح ۴۸۰، ۷۱۴، صحیح ابن حبان ۱۶۷/۳ ح ۱۸۵۷ والموارد: ۴۸۵، مسند احمد ۳۱۸/۴ ح ۱۹۰۷۵، سنن نسائی ۱۲۶/۲ ح ۸۹۰، سنن ابی داؤد مع بذل المجہود ۴۳۷/۴، ۴۳۸ ح ۷۲۷ وسندہ صحیح)

یہ حدیث بالکل صحیح ہے۔ حتیٰ کہ خود احناف بھی اس حدیث کی صحت کے قائل ہیں۔ صاحب *بحر الرائق*، علامہ امیر الحاج، علامہ محمد قائم سندھی، علامہ محمد حیات سندھی اور دیگر حنفی علماء نے اس حدیث کو صحیح تسلیم کیا ہے۔

حدیث حضرت ہلب رضی اللہ عنہ

((عَنْ قَبِیْصَة بن ھلب عن أبیه (ھلب) قال رأیت رسول اللہﷺ ینصرف عن یمینہ وعن یسارہ ورأیته یضع ھذہ علی صدرہ ووصف یحی الیمتی علی الیسرٰی فوق المفصل۔))
(أخرہ أحمد فی مسندہ رواة ھذا الحدیث کلھم ثقات، عون المعبود: ص۲۷۶،ج۱)

ترجمہ:
’’حضرت قبیصہ اپنے والد حضرت ہلب رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے دیکھا کہ نبی اکرم ﷺ نماز سے فارغ ہو کر کبھی دائیں جانب سے اور کبھی بائیں جانب پھرتے تھے، اور یہ بھی دیکھا کہ آپ ﷺ دائیں ہاتھ کو بائیں ہاتھ پر رکھ کر سینے پر باندھتے تھے۔‘‘

حدیث طاؤس تابعی

((عَنْ طَاوُسٍ، قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ «يَضَعُ يَدَهُ الْيُمْنَى عَلَى يَدِهِ الْيُسْرَى، ثُمَّ يَشُدُّ بَيْنَهُمَا عَلَى صَدْرِهِ وَهُوَ فِي الصَّلَاةِ))
(مراسیل ابی داؤد: ص۶، عون المعبود: ص۲۷۵، ج۱، باب وضع الیمنی علی الیسری)

ترجمہ:
’’طاؤس تابعی سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نماز میں سینے پر ہاتھ باندھتے تھے۔‘‘
یہ حدیث اگرچہ مرسل ہے، تاہم امام مالکؒ اور امام ابو حنیفہؒ کے نزدیک مرسل حدیث حجت (دلیل) سمجھی جاتی ہے۔

رفع الیدین کی احادیث

حدیث حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما

((عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، قَالَ: ” رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا قَامَ فِي الصَّلاَةِ رَفَعَ يَدَيْهِ حَتَّى يَكُونَا حَذْوَ مَنْكِبَيْهِ، وَكَانَ يَفْعَلُ ذَلِكَ حِينَ يُكَبِّرُ لِلرُّكُوعِ، وَيَفْعَلُ ذَلِكَ إِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنَ الرُّكُوعِ، وَيَقُولُ: سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ))
(صحیح بخاری: ص۱۰۶، باب رفع الیدین اذا کبر واذا رکع واذا رفع، صحیح مسلم: ص۱۶۸، ج۱)

ترجمہ:
’’حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ میں نے دیکھا کہ رسول اللہ ﷺ تکبیر تحریمہ کے وقت، رکوع جاتے وقت اور رکوع سے سر اٹھاتے وقت کندھوں کے برابر رفع الیدین کرتے تھے، اور اس وقت آپ کہتے: سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ۔‘‘
یہ حدیث سنن اربعہ میں بھی موجود ہے۔

حدیث حضرت ابو قلابہ رضی اللہ عنہ

((عَنْ أَبِي قِلاَبَةَ، أَنَّهُ رَأَى مَالِكَ بْنَ الحُوَيْرِثِ «إِذَا صَلَّى كَبَّرَ وَرَفَعَ يَدَيْهِ، وَإِذَا أَرَادَ أَنْ يَرْكَعَ رَفَعَ يَدَيْهِ، وَإِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنَ الرُّكُوعِ رَفَعَ يَدَيْهِ» ، وَحَدَّثَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَنَعَ هَكَذَا))
(صحیح بخاری: ص۱۰۲، ج۱، صحیح مسلم: ص۱۶۸، ج۱)

ترجمہ:
’’حضرت ابو قلابہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ مالک بن الحویرث نماز میں تکبیر تحریمہ کے وقت، رکوع جاتے وقت اور رکوع سے اٹھتے وقت رفع الیدین کرتے تھے، اور وہ بیان کرتے تھے کہ نبی اکرم ﷺ بھی انہی مواقع پر رفع الیدین کیا کرتے تھے۔‘‘

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے