سید نا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ سے ترک رفع یدین کا ثبوت

یہ تحریر محترم ابوحمزہ عبدالخالق صدیقی کی کتاب میں رفع یدین کیوں کروں؟ سے ماخوذ ہے۔

سید نا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ سے رفع یدین نہ کرنے کی دلیل اور اس کا جائزہ:

دليل:
حضرت اسود تابعی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے ساتھ نماز پڑھی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم ابتدائے صلاۃ کے علاوہ پوری نماز میں کسی بھی مقام پر رفع الیدین نہیں کرتے تھے۔
[مصنف ابن ابي شيبه: 268/1، رقم: 15.]
الجواب:
① یہ روایت ضعیف ہے، اس کی سند میں ابراہیم مدلس راوی ہے۔ امام حاکم فرماتے ہیں: یہ روایت شاذ ہے قابل حجت نہیں۔
[معرفة علوم الحديث للحاكم مختصر خلافيات: 389/1.]
② یہ روایت اس صحیح روایت کے بھی مخالف ہے جس میں سیدنا عمر رضی اللہ عنہ سے رفع الیدین کرنا ثابت ہے۔
نوٹ:
خلیفہ راشد سیدنا عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ سے صرف نماز کے شروع میں رفع الیدین ثابت کرنے والی روایت بھی شدید ضعیف ہے۔
[مصنف عبد الرزاق: 70/2 .]

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
پرنٹ کریں
ای میل
ٹیلی گرام

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته، الحمد للہ و الصلٰوة والسلام علٰی سيد المرسلين

بغیر انٹرنیٹ مضامین پڑھنے کے لیئے ہماری موبائیل ایپلیکشن انسٹال کریں!

نئے اور پرانے مضامین کی اپڈیٹس حاصل کرنے کے لیئے ہمیں سوشل میڈیا پر لازمی فالو کریں!

جزاکم الله خیرا و احسن الجزاء