سوال
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ سیدہ عورت کا نکاح کسی غیر سید مرد کے ساتھ ہوسکتا ہے یا نہیں؟ قرآن و سنت کی روشنی میں وضاحت فرمائیں۔
جواب
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
➊ سیدہ عورت کا غیر سید سے نکاح جائز ہونا
◄ سیدہ عورت کا غیر سید سے نکاح بلاشبہ جائز ہے، اس میں کسی قسم کی قباحت نہیں۔
◄ اس کی واضح دلیل یہ ہے کہ سیدہ زینب رضی اللہ عنہا، جو رسول اللہ ﷺ کی صاحبزادی تھیں، ان کا نکاح حضرت ابو العاص رضی اللہ عنہ سے ہوا تھا۔
◄ حضرت ابو العاص بن ربیع رضی اللہ عنہ مروجہ اصطلاح کے مطابق سید نہیں تھے اور غالباً ہاشمی بھی نہ تھے۔
◄ اس بات کی صراحت صحیح البخاری میں موجود ہے۔
(ابن کثیر: ج ۱، ص ۲۳۲)
➋ دیگر مثالیں نبی کریم ﷺ کی بیٹیوں کے نکاح کی
◄ اسی طرح نبی کریم ﷺ کی دو بیٹیاں، سیدہ ام کلثوم رضی اللہ عنہا اور دوسری بیٹی، یکے بعد دیگرے حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ کے نکاح میں تھیں۔
◄ حضرت عثمان رضی اللہ عنہ قریش کے اموی قبیلے سے تھے اور مروجہ اصطلاح کے مطابق سید بھی نہ تھے اور نہ ہی ہاشمی تھے۔
◄ یہ واقعات اتنے مشہور و معروف ہیں کہ ان کے حوالہ جات دینے کی بھی زیادہ ضرورت نہیں۔
◄ یہ سب باتیں احادیث اور تاریخ اسلام کی معتبر ترین کتب میں درج اور مصرح ہیں۔
(تاریخ ابن کثیر: ج ۱، ص ۲۳۲)
➌ سیدہ ام کلثوم بنت علی رضی اللہ عنہا کا نکاح
◄ سیدہ ام کلثوم بنت علی رضی اللہ عنہا، جو حضرت سیدہ فاطمۃ الزہراء رضی اللہ عنہا کے بطن سے تھیں، ان کا نکاح حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ سے ہوا تھا۔
◄ ان کے نکاح سے حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے صاحبزادے زید بن عمر پیدا ہوئے۔
◄ زید بن عمر رضی اللہ عنہ، حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کی شہادت کے بعد بھی زندہ رہے۔
◄ اس بات کا ذکر صحیح بخاری میں موجود ہے:
(صحیح بخاری: حمل النساء القرب الی لناس فی الغرو، ج ۱، ص ۴۱۳۔ باب ذکر ام سلبط، ج ۲، ص ۵۸۲)
◄ اسی طرح کتب شیعہ میں بھی اس کا ذکر موجود ہے جیسے:
❀ احتجاج طبرسی
❀ توضیح الاحکام (شیخ طوسی)
❀ الاستبصار (شیخ طوسی)
❀ مجالس المؤمنین
➍ قرآن و حدیث کی روشنی میں اصولی بات
◄ قرآن و حدیث میں ایسی کوئی آیت یا حدیث موجود نہیں جس میں سیدہ عورت کو غیر سید مرد سے نکاح کرنے سے منع کیا گیا ہو۔
◄ اسلام میں بڑائی اور فضیلت کی بنیاد نسل و نسب یا خاندانی امتیاز پر نہیں ہے، بلکہ اصل معیار تقویٰ ہے۔
نتیجہ
اس تمام تفصیل سے واضح ہوتا ہے کہ سیدہ عورت کا غیر سید سے نکاح بالکل جائز ہے اور اس میں کسی بھی طرح کی ممانعت نہیں۔
ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب