"سیدنا علی رضی اللہ عنہ کا مؤذن کو جواب دینا – ضعیف سند کے ساتھ روایت”
ماخوذ: فتاوی امن پوری از شیخ غلام مصطفی ظہیر امن پوری

سوال :

درج ذیل روایت کی سند کیسی ہے؟
❀ عبد الرحمن بن ابی لیلی رحمہ اللہ سے مروی ہے:
كان على بن أبى طالب إذا سمع المؤذن يؤذن قال كما يقول، فإذا قال : أشهد أن لا إله إلا الله، وأشهد أن محمدا رسول الله ، قال على : أشهد أن لا إله إلا الله، وأشهد أن محمدا رسول الله، وأن الذين جحدوا محمدا هم الكاذبون . سيدنا على بن ابي طالب رضی اللہ عنہ جب مؤذن كو اذان كهتے سنتے تو انہي الفاظ ميں جواب ديتے تهے، پس جب مؤذن كهتا : أشهد أن لا إله إلا الله، وأشهد أن محمدا رسول الله تو سيدنا على رضی اللہ عنہ جواب ميں فرماتے : أشهد أن لا إله إلا الله، وأشهد أن محمدا رسول الله، وأن الذين جحدوا محمدا هم الكاذبون
” گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں، نیز گواہی دیتا ہوں کہ محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) اللہ کے رسول ہیں اور گواہی دیتا ہوں کہ جنہوں نے محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) کو جھٹلایا ، وہ جھوٹے ہیں۔“
(زوائد مسند الإمام أحمد :119/1)

جواب :

سند ضعیف ہے۔
① ابوشیبہ عبد الرحمن بن اسحاق کوفی ”ضعیف“ ہے۔
❀ علامہ انورشاہ کشمیری صاحب کہتے ہیں :
عبد الرحمن بن إسحاق، أبو شيبة الواسطي، وهو متفق على ضعفه .
”ابو شیبه عبد الرحمن بن اسحاق واسطی کے ضعیف ہونے پر اتفاق ہے۔“
(العرف الشذي : 76/1 ، 78، 156 )
② ابوسعید کے حالات زندگی نہیں ملے ۔
❀ حافظ ہیشمی رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
لم أجد من ذكره .
”مجھے اس کے حالات زندگی نہیں ملے ۔“
(مجمع الزوائد : 332/1)

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1