فارس (ایران) ایک عظیم الشان سلطنت تھی، جس نے کئی صدیوں تک دنیا کے بڑے حصے پر حکومت کی۔ لیکن اسلامی فتوحات کے دور میں حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کے زمانے میں مسلمانوں نے اس سلطنت کو فتح کیا، اور اس طرح ایک غیر معمولی واقعہ پیش آیا:
📍 جب مدائن (فارس کا دارالحکومت) فتح ہوا، تو ساسانی سلطنت کے آخری بادشاہ یزدگرد سوم کی بیٹی، شهربانو، بھی قیدیوں میں شامل تھیں۔
حضرت عمرؓ نے ان قیدیوں میں سے بناتِ ملوک (بادشاہوں کی بیٹیوں) کو عزت و احترام کے ساتھ رکھا، اور فرمایا:
❝ فارس کے بادشاہ کی بیٹی کو اس خاندان کے کسی بزرگ کے سپرد کرو جو اس کا اصل قدر دان ہو! ❞
چنانچہ حضرت علی رضی اللہ عنہ کے مشورے سے شہزادی شہربانو کو سیدنا حسین رضی اللہ عنہ کے نکاح میں دے دیا گیا۔
اس عظیم شادی سے ایک بیٹا پیدا ہوا — علی بن حسین رضی اللہ عنہما۔
🔶 یہ ایک ایسا حسین امتزاج تھا جس کی نظیر نہیں ملتی:
-
🕌 ان کا پدری نسب سید المرسلین محمد ﷺ تک پہنچتا ہے — کیونکہ وہ حضرت حسینؓ کے بیٹے تھے
-
👑 اور ان کا مادری نسب فارس کے آخری بادشاہ یزدگرد سوم تک پہنچتا ہے — ایک عظیم شاہی خاندان کا آخری وارث
✨ گویا زین العابدینؒ:
-
✨ روحانیت کے وارث بھی تھے (رسول اللہ ﷺ کے نواسے کے بیٹے)
-
👑 اور شہنشاہیت کے وارث بھی (فارس کی شہزادی کے بیٹے)