سوال: سیدنا حسین بن علی رضی اللہ عنہما کے گستاخ کا کیا انجام ہے؟
جواب : سیدناحسین بن علی رضی اللہ عنہما اللہ ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ، اصحاب رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے محبوب ہیں ، لہذا ان سے محبت ایمان کا تقاضا ہے۔ اہل سنت تمام صحابہ کا ادب و احترام کرتے ہیں ، ہر صحابی کو اس کا حق دیتے ہیں۔
سیدنا حسین رضی اللہ عنہ سے محبت اور ان کا احترام ضروری ہے، ان کی جناب میں گستاخی کرنا بے ادبی اور عذاب الہی کو دعوت دینے کے مترادف ہے۔
✿ مخضرم تابعی ، ابورجاء عطار دی رحمہ اللہ (105ھ ) کہتے ہیں:
لا تسبوا عليا، ولا أهل هذا البيت، إن جارا لنا من بني الهجيم قدم من الكوفة فقال : ألم تروا هذا الفاسق ابن الفاسق؟ إن الله قتله، يعني الحسين عليه السلام ، قال : فرماه الله بكوكبين فى عينه، فطمس الله بصره .
سیدنا علی رضی اللہ عنہ اور ان کے اہل خانہ کو برا نہ کہیں ، بنو ہجیم سے تعلق رکھنے والا ہمارا ایک پڑوسی جو کوفہ سے آیا تھا، اس نے کہا: دیکھو اس فاسق ابن فاسق کو یعنی سیدنا حسین رضی اللہ عنہ کو نعوذ باللہ ! اللہ نے اس کو ہلاک کر دیا۔ اس کی آنکھوں میں دو آسمانی انگارے لگے اور اس کی بینائی ختم ہو گئی۔ (فضائل الصحابة لأحمد بن حنبل : 972 ، المعجم الكبير للطبراني : 119/3، وسنده صحيح)