سورۃ واقعہ اور سورۃ ملک کی فضیلت اور رزق میں برکت کے مسنون اعمال
ماخوذ : قرآن و حدیث کی روشنی میں احکام و مسائل، جلد 01، صفحہ 491

سوال

➊ سورۃ واقعہ کی فضیلت کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ جو شخص ہر رات سونے سے پہلے اسے پڑھتا ہے، وہ کبھی محتاج نہیں ہوتا۔ کیا یہ بات درست ہے؟ روایت میں آتا ہے کہ حضرت عبداللہ بن مسعودؓ اپنی بیٹیوں کو روزانہ اس سورۃ کے پڑھنے کی تلقین کیا کرتے تھے۔

اگر کوئی شخص اس نیت کے ساتھ اس سورۃ کو سورۃ ملک کے ساتھ ملا کر پڑھے تو کیا یہ بات درست ہے کہ وہ اللہ کے سوا کسی کا محتاج نہیں ہوگا؟
اگر یہ روایت درست نہ ہو تو براہِ کرم کوئی اور سورۃ بتا دیں جس کے بارے میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہو کہ یہ سورۃ فقر و تنگ دستی سے نجات دینے والی ہے۔

➋ سورۃ ملک اور سورۃ واقعہ کے علاوہ کون سی سورتیں ہیں جو رات کو سونے سے پہلے پڑھنی چاہئیں؟

جواب

الحمد للہ، والصلاة والسلام علی رسول اللہ، أما بعد!

(۱) سورۃ واقعہ کی روایت کی حقیقت

حضرت عبداللہ بن مسعودؓ سے مروی روایت:

{مَنْ قَرَأَ سُوْرَۃَ الْوَاقِعَۃِ فِیْ کُلِّ لَیْلَۃٍ لَمْ تُصِبْہُ فَاقَۃٌ أَبَدًا وَکَانَ ابْنُ مَسْعُوْدٍ یَأْمُرُ بَنَاتِہِ یَقْرَأنَ بِہَا فِیْ کُلِّ لَیْلَۃٍ}
[جو آدمی ہر رات سورۃ واقعہ پڑھے گا، اسے کبھی فاقہ نہیں پہنچے گا، اور ابن مسعودؓ اپنی بیٹیوں کو ہر رات اس سورۃ کے پڑھنے کا حکم دیتے تھے]

یہ روایت پایۂ ثبوت تک نہیں پہنچتی۔ محدث وقت شیخ البانی حفظہ اللہ نے تحقیق مشکوٰۃ میں اس کی سند کو ضعیف قرار دیا ہے۔

البتہ صاحب مرعاۃ المفاتیح لکھتے ہیں:

’’وقال العزیزی: إسنادہ حسن۔ وحدیث ابن مسعود أخرجہ أیضا ابن السنی ص ۲۱۸، ونسبہ السیوطی فی الاتقان ص ۱۶۵ ج۲ للبیہقی والحارث بن ابی أسامۃ وأبی عبید، وإسناد ابن السنی حسن‘‘

لیکن اصول کے مطابق یہ ضروری نہیں کہ اگر سند صحیح یا حسن ہو تو خود حدیث بھی صحیح یا حسن ہو۔

سورۃ واقعہ اور سورۃ ملک ملا کر پڑھنے کا مسئلہ

آپ نے جو سوال کیا کہ:
*”اگر کوئی شخص سورۃ واقعہ کو سورۃ ملک کے ساتھ ملا کر اس نیت سے پڑھے کہ وہ اللہ کے سوا کسی کا محتاج نہ ہو”*

اس بارے میں عرض ہے کہ سورۃ واقعہ سے متعلق نیت کی وضاحت اوپر کی جا چکی ہے۔
رہی یہ بات کہ سورۃ واقعہ اور سورۃ ملک دونوں کی تلاوت سے ایسا خاص اثر یا فضیلت ثابت ہے، تو مجھے نہ کوئی ایسی آیت معلوم ہے اور نہ ہی کوئی صحیح حدیث جس میں یہ ذکر ہو۔

رزق اور برکت کے لیے مسنون عمل

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

{مَنْ أَحَبَّ أَنْ یُّبْسَطَ لَہُ فِیْ رِزْقِہِ وَیُنْسَأَ لَہُ فِیْ أَثَرِہِ فَلْیَصِلْ رَحِمَہُ}
[جو شخص چاہتا ہے کہ اس کے رزق میں کشادگی ہو اور عمر میں برکت ہو، تو وہ صلہ رحمی کرے]
(بخاری، کتاب الأدب، باب من بسط لہ فی الرزق لصلۃ الرحم)

نیز آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انس بن مالکؓ کے لیے یہ دعا فرمائی:

{اَللّٰہُمَّ أَکْثِرْ مَالَہُ وَوَلَدَہُ وَبَارِکْ لَہُ فِیْمَا أَعْطَیْتَہُ}
[اے اللہ! اس کے مال اور اولاد میں اضافہ فرما اور اس کے رزق میں برکت عطا فرما]
(بخاری، کتاب الدعوات، باب الدعاء بکثرة المال والولد مع البرکۃ)

لہٰذا انسان کو چاہیے کہ صلہ رحمی کے ساتھ ساتھ یہ دعا بھی کثرت سے کرے:

{اَللّٰہُمَّ أَکْثِرْ مَالِیْ وَوَلَدِیْ وَبَارِکْ لِیْ فِیْمَا أَعْطَیْتَنِیْ}
[اے اللہ! میرے مال اور اولاد میں اضافہ فرما اور میرے رزق میں برکت ڈال]

(۲) سونے سے پہلے پڑھنے کے لیے مسنون سورتیں

آخری تین قل (سورۃ الاخلاص، سورۃ الفلق، سورۃ الناس) اس طریقے سے پڑھیں:

✿ تینوں سورتیں تین تین بار پڑھیں۔
✿ پھر دونوں ہاتھوں میں پھونک ماریں۔
✿ سر سے لے کر پاؤں تک پورے جسم پر جہاں تک ہاتھ پہنچ سکتے ہیں، ہاتھ پھیر لیں۔
✿ یہ عمل تین مرتبہ کریں۔

تاریخ: ۲۰/۸/۱۴۱۹ھ

حوالہ جات

1. [مشکوٰۃ، کتاب فضائل القرآن، الفصل الثالث، اسنادھما ضعیف]
2. [بخاری، کتاب الأدب، باب من بسط لہ فی الرزق لصلۃ الرحم]
3. [بخاری، کتاب الدعوات، باب الدعاء بکثرة المال والولد مع البرکۃ]

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے