سورت ملک کی فضیلت صحیح احادیث کی روشنی میں
➊ سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
إن سورة من القرآن ثلاثون آية شفعت لرجل حتى غفر له وهى سورة تبارك الذى بيده الملك .
مسند الإمام أحمد : 32/299/2، سنن أبي داود: 1400، سنن الترمذي : 2891 ، سنن ابن ماجه: 3788، وسنده حسن
قرآن مجید میں تیس آیات والی ایک سورت ہے، جو اپنے پڑھنے والے کے لیے شفاعت کرتی رہے گی ، تا آنکہ اسے بخش دیا جائے۔ یہ سورت ملک ہے۔
اس حدیث کو امام ترمذی رحمہ اللہ نے حسن، امام ابن حبان رحمہ اللہ 787 ، 788اور امام حاکم رحمہ اللہ 497/2-498 نے صحیح الاسناد کہا ہے، حافظ ذہبی رحمہ اللہ نے ان کی موافقت کی ہے۔
➋ صحیح ابن حبان 787 ، وسندہ حسن میں ہے۔
تستغفر لصاحبها حتى يغفر له.
اپنے پڑھنے والے کے لیے اس وقت تک مغفرت مانگتی رہے گی، جب تک اسے بخش نہ دیا جائے گا۔
➌ سیدنا عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں۔
سورة تبارك هي المانعة، تمنع بإذن الله تبارك وتعالى من عذاب القبر، أتي رجل من قبل رأسه فقالت له : لا سبيل لك على هذا إنه كان قد دعا فى سورة الملك، وأتي من قبل رجليه فقالت رجلاه : لا سبيل لكم على هذا إنه كان يقوم بي بسورة الملك فمعته بإذن الله من عذاب القبر، وهى فى التوراة سورة الملك، من قرأها فى ليلة، فقد أكثر وأطاب .
إثبات عذاب القبر للبيهقي : 149، وسنده حسن
سورت ملک (اپنے پڑھنے والے کے لیے) اللہ تعالیٰ کے حکم سے عذاب قبر سے رکاوٹ بنے گی، اگر عذاب سر کی طرف سے آئے گا، تو یہ سورت کہے گی : یہاں سے تیرے لیے کوئی رستہ نہیں، کیونکہ یہ سورت ملک پڑھتا تھا۔ ٹانگوں کی جانب سے آئے گا، تو ٹانگیں بولیں گی : یہاں سے رستہ نہیں ملے گا، کیونکہ یہ سورت ملک کی تلاوت ہم پہ کھڑا ہو کر کرتا تھا۔ سورت ملک اللہ تعالیٰ کے حکم سے عذاب قبر سے دفاع کرے گی۔ تورات میں اس کا نام سورت ملک ہے، جو اسے رات کے وقت پڑھتا ہے، وہ بہت سی بھلائیاں سمیٹ لیتا ہے۔
➍ سیدنا عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں۔
إذا كان الرجل يقرأ سورة الملك كل ليلة فأدخل قبره فيؤتى فى قبره فيبدأ برجليه فتقول رجلاه : ما لكم على ما قبلي سبيل .
المعجم الكبير للطبراني :8652، وسنده حسن
رات کو معمول کے ساتھ سورت ملک کی تلاوت کرنے والے کو جب قبر میں داخل کیا جائے گا، تو یہ عذاب سے حفاظت کرے گی۔ سب سے پہلے عذاب پاؤں کی جانب سے آئے گا، پاؤں کہیں گے : اس طرف سے تیرے لیے کوئی راستہ نہیں ہے ۔