سوال:
کیا سودی قرض میں ڈوبے ہوئے شخص کو زکاة دی جا سکتی ہے؟
جواب از فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ
سودی قرض میں مبتلا شخص کو زکاة نہیں دی جا سکتی، کیونکہ زکاة کا مصرف ان لوگوں کے لیے ہے جو شرعی طور پر مستحق ہوں۔
سودی معاملات میں مبتلا ہونا ناجائز اور حرام عمل ہے، اس لیے زکاة جیسی مقدس عبادت کو ایسے مقاصد کے لیے استعمال کرنا درست نہیں۔
متبادل حل:
- ایسے شخص کی اصلاح اور رہنمائی کی جائے تاکہ وہ سودی معاملات سے نکلنے کی کوشش کرے۔
- اگر کوئی جائز مالی مشکلات کا شکار ہو تو دیگر طریقوں سے امداد دی جا سکتی ہے، لیکن زکاة کا استعمال ایسے افراد کے لیے نہیں ہوگا جو ناجائز ذرائع سے مالی مشکلات میں پڑے ہوں۔