سودی بینک کو کمیشن پر گاہک فراہم کرنے کا شرعی حکم
مؤلف : ڈاکٹر محمد ضیاء الرحمٰن اعظمی رحمہ اللہ

کمیشن پر بنک کو گاہک مہیا کرنا

سودی کاروبار کرنے والے بنک کو کمیشن پر گاہک مہیا کرنا، جو وہاں اپنے اصل سرمائے سے، مثال کے طور پر، فی صد نسبت کے بدلے میں اپنی نقدی رکھوائیں، صرینؤحا حرام ہے، اور اس کام کے متعلق تمام امور سر انجام دینا جیسے ان کا حساب رکھنا، انہیں رجسٹروں میں درج کرنا، انہیں گننا یا پکڑنا وغیرہ بھی حرام ہے، کیونکہ ان تمام کاموں میں گناہ اور زیادتی پر تعاون ہے۔
[اللجنة الدائمة: 1080]

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے