سلسل البول کا حکم

تحریر: الشیخ مبشر احمد ربانی حفظ اللہ
سوال : اگر کسی شخص کو مسلسل پیشاب کے قطرے آتے ہوں تو نماز کس طرح ادا کرے ؟ اور کیا ایسا شخص امامت کروا سکتا ہے ؟
جواب : اگر کسی شخص کو مسلسل پیشاب کے قطرے آتے رہتے ہوں تو وہ ہر نماز کے لیے وضو کر کے نماز پڑھ لے، ہر نماز کے لیے وضو کرنا اس کی طہارت ہے۔ لہذا وہ امامت بھی کروا سکتا ہے۔ اس کی نظیر شریعت اسلامیہ میں استحاضہ والی عورت کی ہے۔ جیسا کہ سیدنا فاطمہ بنت ابی حبیش کے بارے میں ہے کہ ان کی استحاضہ کی حالت تھی تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
”جب حیض کا خون ہو جو سیاہ ہوتا ہے اور پہچانا جاتا ہے تو نماز سے رک جا اور جب دوسرا خون ہو تو وضو کر اور نماز ادا کر، وہ تو ایک رگ ہے۔“ [ابوداؤد كتاب الطهارة : باب إذا أقبلت الحيضة تدع الصلاة 286، نسائي، كتاب الحيض و الاستحاضة 359 ]
تو جس طرح مستحاضہ عورت کو خون آتا رہتا ہے تو اس حالت میں اسے حکم ہے کہ وہ وضو کر کے نماز پڑھ لے کیونکہ وضو اس کی طہارت ہے، اسی طرح سلسل البول کا مریض بھی جب نماز ادا کرنے لگے تو وضو کرے، یہ اس کی طہارت ہے اور نماز ادا کرے، اسے ترک نہ کرے۔ (وللہ اعلم)
اس تحریر کو اب تک 20 بار پڑھا جا چکا ہے۔

Leave a Reply