سوال
شیخ محترم، ایک شخص جو سفر کی حالت میں مغرب کی نماز ادا نہیں کر سکا، وہ عشاء کی جماعت کے وقت مسجد پہنچتا ہے۔ جماعت شروع ہو چکی ہے اور وہ دوسری رکعت میں شامل ہوتا ہے۔ اب وہ مغرب کی نماز پہلے ادا کرے یا عشاء کی جماعت کے ساتھ شامل ہو جائے؟ اور اگر وہ مغرب کی نماز پڑھتا ہے تو کیا آخر میں امام کے ساتھ سلام پھیر دے گا؟
جواب از فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ
ایسے معاملے میں بہتر یہی ہے کہ وہ عشاء کی نیت کر کے جماعت کے ساتھ شامل ہو جائے، کیونکہ مغرب کا وقت فوت ہو چکا ہے۔
جماعت میں شامل ہو کر حرکات میں فرق کرتے ہوئے امام کے ساتھ سلام پھیرنا صحیح نہیں ہے۔
باقی جو تقدیم و تاخیر کا مسئلہ ہے، وہ اضطراری حالات کے تحت ہوتا ہے اور اس میں یہی طریقہ اپنانا بہتر ہے۔