ماخوذ: قرآن وحدیث کی روشنی میں احکام ومسائل، جلد 02
سوال
اگر کوئی شخص سفر کرتے ہوئے صبح کے وقت کسی جگہ پر اترے اور سورج اچھی طرح نکل آیا ہو تو وہ فجر کی نماز کس وقت پڑھے۔؟ اور کیا سفر میں فجر کی نماز بھی قصر ہو گی۔؟
الجواب
نماز کو جلد از جلد ادا کرنے کی کوشش کرنی چاہئیے ،ایسے شخص کو چاہئیے کہ وہ اترنے کے بعد پہلی ہی فرصت میں اپنی نماز فجر ادا کرے اور بلا وجہ اس کو لیٹ نہ کرے،فرض نماز ہر وقت ادا ہو سکتی ہے ،اس کے لئیے کوئی ممنوع وقت نہیں ہے۔
نماز فجر پہلے ہی سے نماز قصر ہے اور اس کی دو رکعات پڑھی جاتی ہیں،اب اس میں مزید قصر کرتے ہوئے اسے ایک رکعت نہیں پڑھا جائے گا،نیز یاد رہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے سفر میں فجر کی دو سنتیں بھی ادا کیا کرتے تھے،لہذا مسافر دو رکعات فرض نماز کے ساتھ ساتھ دو رکعات سنن بھی ادا کرے گا۔