ماخوذ : احکام و مسائل، نماز کا بیان، جلد 1، صفحہ 232
سوال
جب آدمی ایک سال سفر کرے یا کم یا اس سے زیادہ، تو کیا وہ نماز سفر والی (قصر نماز) پڑھے یا نہیں؟
جواب
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اگر کوئی شخص سفر کی حالت میں ہو، اور وہاں اقامت کی نیت کرے، تو رسول اللہ ﷺ سے انیس (19) یا بیس (20) دن سے زیادہ قصر نماز پڑھنا ثابت نہیں ہے۔
یعنی:
◈ اگر کسی مقام پر اقامت کی نیت انیس یا بیس دن سے کم کی ہو تو قصر نماز پڑھنی چاہیے۔
◈ لیکن اگر اقامت انیس یا بیس دن سے زیادہ کی ہو، تو پوری نماز (یعنی چار رکعت والی نمازیں پوری پڑھنی) چاہیے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب