سجدہ تلاوت کے وقت رفع یدین سے متعلق 2 دلائل
ماخوذ : فتاویٰ علمیہ، جلد 1، کتاب الصلاۃ، صفحہ 367

سوال:

سجدہ تلاوت کرتے وقت رفع یدین کا ثبوت
کیا سجدہ تلاوت کرتے وقت تکبیر کے ساتھ رفع یدین کا ثبوت موجود ہے؟ وضاحت فرمائیں، جزاکم اللہ خیراً۔
(طاہر نذیر، جلال بللگن، گوجرانوالہ)

جواب:

الحمد للہ، والصلاۃ والسلام علی رسول اللہ، أما بعد:

سجدہ تلاوت میں تکبیر کہنا

سجدہ تلاوت کے وقت تکبیر کہنا صریح حدیث سے ثابت ہے:
سنن ابی داؤد، حدیث: 1413
السنن الکبری للبیہقی، جلد 2، صفحہ 325
مصنف عبدالرزاق، جلد 3، صفحہ 343، حدیث: 5911

ان احادیث کی سند "عبداللہ العمری عن نافع” کی وجہ سے حسن ہے۔

تفصیل کے لیے درج ذیل کتب ملاحظہ فرمائیں:
نیل المقصود، حدیث: 1156
میزان الاعتدال، جلد 2، صفحہ 465

تکبیرات کے ثبوت کے ساتھ رفع یدین بھی ثابت

جب تکبیرات کا ثبوت موجود ہو گیا، تو درج بالا حدیث کی روشنی میں رفع یدین بھی ثابت ہو گیا۔

لہٰذا راجح (زیادہ صحیح) بات یہی ہے کہ:
سجدہ تلاوت کی تکبیر کے ساتھ رفع یدین بھی کرنا چاہیے۔

رفع یدین کی دلیل

درج بالا حدیث سے مراد وہ حدیث ہے جس میں بیان ہوا ہے:
"اور آپ ﷺ ہر تکبیر پر رفع یدین کرتے تھے، جو تکبیر آپ رکوع سے پہلے کہتے تھے، حتیٰ کہ آپ کی نماز مکمل ہو جاتی۔”
سنن ابی داؤد: 722، وھو حدیث صحیح

ھذا ما عندی واللہ أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1