سجدہ تعظیمی اور مشرک کی قرآنی تعریف کیا ہے؟
ماخوذ : احکام و مسائل، عقائد کا بیان، جلد 1، صفحہ 67

سجدہ تعظیمی اور مشرک کی قرآنی تعریف

سوال

سجدہ تعظیمی کیا ہے؟

جواب

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

◈ سجدہ تعظیمی بھی سجدہ کی ہی ایک قسم ہے۔

◈ فرق صرف یہ ہوتا ہے کہ اس سجدے میں سجدہ کرنے والا کسی کی تعظیم و تکریم کے لیے سجدہ کرتا ہے۔

◈ لیکن شریعتِ اسلامیہ میں غیر اللہ کے لیے سجدہ تعظیمی بھی حرام، ناجائز اور گناہ ہے۔

 قرآن مجید کی روشنی میں مشرک کی تعریف

اللہ تعالیٰ نے سورۃ الحجر کے آخر میں فرمایا:

﴿فَٱصۡدَعۡ بِمَا تُؤۡمَرُ وَأَعۡرِضۡ عَنِ ٱلۡمُشۡرِكِينَ – إِنَّا كَفَيۡنَٰكَ ٱلۡمُسۡتَهۡزِءِينَ – ٱلَّذِينَ يَجۡعَلُونَ مَعَ ٱللَّهِ إِلَٰهًا ءَاخَرَۚ فَسَوۡفَ يَعۡلَمُونَ﴾ (الحجر: 94-95-96)

ترجمہ:
’’پس آپ وہ بات کھول کر کہہ دیجئے جس کا آپ کو حکم دیا گیا ہے اور مشرکوں کی پروا نہ کیجئے۔ یقیناً ہم مذاق اڑانے والوں کے مقابلے میں آپ کے لیے کافی ہیں۔ وہ لوگ جو اللہ کے ساتھ کسی اور کو معبود بناتے ہیں، عنقریب وہ جان لیں گے۔‘‘

◈ ان آیات کریمہ سے یہ واضح ہوتا ہے کہ قرآن کی اصطلاح میں مشرک وہ ہوتا ہے جو:

◈ اللہ تبارک و تعالیٰ کے ساتھ کسی اور کو الٰہ و معبود بناتا ہے۔

◈ خاص طور پر ﴿الَّذِیْنَ یَجْعَلُوْنَ مَعَ اﷲِ إِلٰہًا اٰخَرَ﴾ پر غور کرنے سے مشرک کی حقیقت کو سمجھنا آسان ہو جاتا ہے۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1