یہ تحریر محترم قاضی ابراھیم شریف کی مرتب کردہ کتاب سترہ کے مختصر احکام و مسائل سے ماخوذ ہے۔
یہ کسی صحیح حدیث سے ثابت نہیں ہے۔ نیز حضرت مقداد بن اسود رضی اللہ عنہ کی وہ روایت جس میں وہ بیان کرتے ہیں کہ:
ما رأيت رسول الله صلى الله عليه وسلم يصلي الى عود ولا عمود ولا شجرة الا جعله على حاجبه الايمن او الايسر ولا يصمد له صمدا
تخریج دار الدعوۃ: سنن ابوداؤد: 693، تفرد بہ ابوداؤد، (تحفۃ الاشراف: 11551)، مسند احمد (4/6) (ضعیف)
”میں نے جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو کسی ٹہنی یا ستون یا درخت کی جانب نماز پڑھتے ہوئے دیکھا تو اسی طرح دیکھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اسے بالکل اپنے سامنے نہیں بلکہ قدرے بائیں یا دائیں جانب رکھتے تھے۔“ وہ ضعیف و ناقابل حجت ہے۔