سہل بن سعد رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں:
كان بين مصلى رسول الله صلى الله عليه وسلم وبين الجدار ممر الشاة
صحیح البخاری، کتاب الصلاۃ، باب قدر کم ینبغی ان یکون بین المصلی والسترۃ؟ (496)
”رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سجدہ والی جگہ اور دیوار کے درمیان بکری کے گزرنے کے برابر جگہ تھی۔“
ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ بیان فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
اذا صلى احدكم فليصل الى سترة وليدن منها
سنن ابی داؤد، کتاب الصلاۃ (698)
”جب تم میں سے کوئی شخص نماز پڑھے تو وہ سترہ کی طرف نماز پڑھے اور اس کے قریب رہے۔“
عبد الله كان اذا دخل الكعبة مشى قبل وجهه حين يدخل وجعل الباب قبل ظهره فمشى حتى يكون بينه وبين الجدار الذى قبل وجهه قريبا من ثلاثة اذرع صلى
صحیح بخاری: 506
عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما جب کعبہ میں داخل ہوتے تو سیدھے اپنے سامنے کی طرف چلے جاتے۔ دروازہ پیٹھ کی طرف ہوتا اور آپ آگے بڑھتے جب ان کے اور سامنے کی دیوار کا فاصلہ قریب تین ہاتھ کے رہ جاتا تو نماز پڑھتے۔
ایک ہاتھ ڈیڑھ فٹ کا ہوتا ہے۔ تین ہاتھ تقریباً ساڑھے چار فٹ ہوئے۔ سجدے کے لیے عام صف چار یا ساڑھے چار فٹ ہی ہوتی ہے، گویا آپ کا سجدہ دیوار کے بالکل قریب پڑتا تھا، اس لیے سترہ سجدے والی جگہ سے تقریباً متصل ہونا چاہیے۔ اوپر والی حدیث میں سجدے کی جگہ اور سترے کے درمیان سے بکری گزرنے کا فاصلہ ذکر ہے۔ ظاہر ہے بکری تنگ جگہ سے بھی گزر جاتی ہے، اس کے لیے زیادہ جگہ درکار نہیں ہوتی۔
حاشیہ سنن نسائی، ح: 749، شیخ حافظ محمد امین