سبقت لینے والے تین افراد والی روایت کا تحقیقی جائزہ
ماخوذ: فتاوی امن پوری از شیخ غلام مصطفی ظہیر امن پوری

سوال:

درج ذیل روایت کی سند کیسی ہے؟
سیدنا عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
السبق ثلاثة، فالسابق إلى موسى يوشع بن نون، والسابق إلى عيسى صاحب ياسين، والسابق إلى محمد صلى الله عليه وسلم على بن أبى طالب رضي الله عنه.
سبقت لے جانے والے تین ہیں: موسیٰ علیہ السلام کی طرف سبقت لے جانے والے یوشع بن نون رحمہ اللہ ہیں، عیسیٰ علیہ السلام کی طرف سبقت لے جانے والے صاحب یٰسین ہیں اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سبقت لے جانے والے علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ ہیں۔
(الضعفاء الكبير للعقيلي: 249/1، المعجم الكبير للطبراني: 93/11)

جواب:

روایت باطل و منکر ہے۔
➊ حسین بن حسن اشتر ضعیف و منکر الحدیث ہے۔
➋ حسین بن ابی السری عسقلانی مجروح ہے۔
➌ سفیان بن عیینہ رحمہ اللہ کا عنعنہ ہے۔
❀ امام عقیلی رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
لا أصل له عن ابن عيينة.
یہ روایت سفیان بن عیینہ رحمہ اللہ سے بے اصل ہے۔
(الضعفاء الكبير: 249/1)
❀ حافظ ابن کثیر رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
إنه حديث منكر، لا يعرف إلا من طريق حسين الأشقر، وهو شيعي متروك.
یہ حدیث منکر ہے، یہ صرف حسین اشقر کی سند سے منقول ہے، وہ شیعہ اور متروک تھا۔
(تفسير ابن كثير: 574/6)
❀ حافظ سیوطی رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
سنده ضعيف.
اس کی سند ضعیف ہے۔
(الدر المنثور: 52/7)

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے