سالی کے کہنے پر بیوی کو طلاق دی اور سالی سے شادی کر لی، کیا حکم ہے؟
ماخوذ: فتاوی امن پوری از شیخ غلام مصطفی ظہیر امن پوری

سوال:

سالی کے کہنے پر بیوی کو طلاق دی اور سالی سے شادی کر لی، کیا حکم ہے؟

جواب:

اگر بیوی کو طلاق دی تو بیوی کی عدت کے ختم ہونے کے بعد سالی یعنی بیوی کی حقیقی بہن سے شادی کر سکتا ہے۔ یاد رہے کہ کسی سے شادی کرنے کے لیے بہن کی طلاق کرانا جائز نہیں، البتہ اگر دھوکہ اور گناہ سے طلاق کروا کر نکاح کیا جائے تو وہ منعقد ہو جاتا ہے۔
سیدنا ابو ہریره رضی الله عنه بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی الله علیه وسلم نے فرمایا:
نجش مت كروا، ولا يبيع الحاضر لباد، ولا يخطب الرجل على خطبه اخيه، ولا تسأل المرأه طلاق اختها.
نجش (دھوکہ یعنی قیمت بڑھانے کے لیے بولی لگانا) مت کریں، کوئی شہری (دلالی کرتے ہوئے) دیہاتی کا سامان نہ بیچے، کوئی آدمی اپنے (مسلمان) بھائی کے سودے پر سودا نہ کرے، کوئی اپنے (مسلمان) بھائی کی منگنی پر منگنی نہ کرے اور کوئی عورت اپنی (مسلمان) بہن کی طلاق کا مطالبہ نہ کرے۔
(صحيح البخاري: 2140، صحیح مسلم: 1413)

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے