سالگرہ یا شادی کی عید منانے کا شرعی حکم کیا ہے؟
ماخوذ: فتاویٰ ارکان اسلام

سوال

بچوں کی ولادت یا شادی کی مناسبت سے عید (سالگرہ) منانے کے بارے میں کیا حکم ہے؟

جواب

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اسلام میں عید کے مخصوص دن متعین ہیں جنہیں شریعت نے عید کے طور پر مقرر فرمایا ہے:

ہفت روزہ عید: یعنی جمعۃ المبارک کو ہفتہ وار عید قرار دیا گیا ہے۔
عید الفطر: رمضان کے بعد یکم شوال کو منائی جاتی ہے۔
عید الاضحی: دس ذوالحجہ کو ادا کی جاتی ہے۔

ان مذکورہ ایام کے علاوہ اسلام میں کسی اور دن کو عید یا اس جیسا مقام دینا شرعی طور پر ثابت نہیں ہے۔

البتہ:

یوم عرفہ (9 ذوالحجہ) کو اہل عرفہ (یعنی حاجیوں) کے لیے عید کے نام سے موسوم کیا گیا ہے۔
ایام تشریق (یعنی 11، 12، اور 13 ذوالحجہ) کو عید الاضحی کی متابعت میں ایام عید شمار کیا جاتا ہے۔

سالگرہ منانے کا حکم

◈ کسی بھی شخص کا اپنی یا اپنے بچوں کی ولادت (سالگرہ) یا شادی کی مناسبت سے عید منانا شرعاً جائز نہیں ہے۔
◈ ایسی تقریبات کا شریعت میں کوئی ثبوت نہیں۔
◈ اس طرح کی رسوم کا جواز دینا بدعت کے زیادہ قریب ہے، کیونکہ یہ وہ عمل ہے جس کی نہ قرآن میں کوئی بنیاد ہے نہ سنت میں۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1