زکوٰۃ کی ادائیگی میں تاخیر کا گناہ اور اس کا شرعی حکم
ماخوذ: فتاویٰ ارکان اسلام

زکوٰۃ میں تاخیر کرنے والا شخص کیا گناہ گار ہوتا ہے؟

سوال

ایک آدمی نے مسلسل چار سال تک زکوٰۃ ادا نہیں کی، اس کے بارے میں کیا حکم ہے؟ اس کے لیے کیا لازم ہے؟

جواب

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
زکوٰۃ کی ادائیگی میں تاخیر کرنا گناہ ہے۔ اس شخص نے جو چار سال تک زکوٰۃ ادا نہیں کی، وہ اس تاخیر کی بنا پر گناہ گار ہے۔ شریعت کا اصول یہ ہے کہ:

◈ زکوٰۃ جب واجب ہو جائے، تو اسے فوراً ادا کرنا ضروری ہوتا ہے۔
◈ واجبات کی ادائیگی کے بارے میں شرعی اصول یہی ہے کہ ان میں تاخیر نہ کی جائے۔

لہٰذا:

◈ اس شخص کو چاہیے کہ وہ اللہ تعالیٰ کے حضور توبہ کرے۔
◈ اس کے ساتھ ساتھ پچھلے تمام سالوں کی زکوٰۃ فوری طور پر ادا کرے۔
◈ زکوٰۃ کی ادائیگی سے یہ فریضہ ساقط نہیں ہوتا بلکہ تاخیر کی صورت میں گناہ بڑھتا ہے۔

پس اسے چاہیے کہ مزید گناہ سے بچنے کے لیے توبہ بھی کرے اور تمام بقایا زکوٰۃ ادا کر دے۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1