زکوٰۃ کا حکم: ذاتی استعمال اور کرایہ کی گاڑیوں پر
ماخوذ : فتاویٰ ارکان اسلام

سوال

کیا ان گاڑیوں میں جو ٹیکسی کے طور پر استعمال کی جاتی ہوں اور جو اپنے ذاتی استعمال کے لیے ہوں، زکوٰۃ واجب ہے؟

جواب

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

➊ وہ گاڑیاں جو کوئی شخص کرایے پر دیتا ہے یا وہ گاڑیاں جو اپنی ذاتی ضرورت کے لیے استعمال کی جاتی ہیں، ان پر زکوٰۃ واجب نہیں ہے۔

➋ زکوٰۃ صرف اس کرائے کی رقم پر واجب ہوگی جو ان گاڑیوں سے حاصل ہوتی ہے، بشرطیکہ اس کرائے کی رقم نصاب تک پہنچ جائے یا اس کے پاس جو دیگر سرمایہ موجود ہو، اس کے ساتھ ملا کر نصاب کی حد تک پہنچ جائے، اور اس پر سال مکمل ہو جائے۔

➌ اسی طرح، ان عمارتوں پر بھی زکوٰۃ واجب نہیں ہے جو کرایے پر دی جاتی ہیں۔ بلکہ، ان عمارتوں سے حاصل ہونے والے کرایے کی رقم پر زکوٰۃ فرض ہوگی۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1