زکوٰۃ نہ دینے والوں کے لیے وعیدیں اور انجام
تحریر: قاری اسامہ بن عبدالسلام حفظہ اللہ

زکوٰۃ اسلام کے پانچ بنیادی ارکان میں سے ایک ہے، اور اس کا ادا نہ کرنا ایک سنگین گناہ ہے۔ قرآن و حدیث میں زکوٰۃ نہ دینے والوں کے لیے سخت وعیدیں بیان کی گئی ہیں، جو دنیا و آخرت میں ان کے لیے شدید نقصان اور عذاب کا سبب بن سکتی ہیں۔

 قرآن مجید میں زکوٰۃ نہ دینے والوں کی سزا

أ) دردناک عذاب کی وارننگ

اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:

"وَالَّذِينَ يَكْنِزُونَ الذَّهَبَ وَالْفِضَّةَ وَلَا يُنفِقُونَهَا فِي سَبِيلِ اللَّهِ فَبَشِّرْهُم بِعَذَابٍ أَلِيمٍ. يَوْمَ يُحْمَىٰ عَلَيْهَا فِي نَارِ جَهَنَّمَ فَتُكْوَىٰ بِهَا جِبَاهُهُمْ وَجُنُوبُهُمْ وَظُهُورُهُمْ هَٰذَا مَا كَنَزْتُمْ لِأَنفُسِكُمْ فَذُوقُوا مَا كُنتُمْ تَكْنِزُونَ”
(سورۃ التوبہ: 34-35)

"اور جو لوگ سونا اور چاندی جمع کرتے ہیں اور اسے اللہ کے راستے میں خرچ نہیں کرتے، انہیں دردناک عذاب کی خوشخبری دے دو۔ جس دن وہ (سونا چاندی) جہنم کی آگ میں گرم کیا جائے گا، پھر اس سے ان کی پیشانیاں، پہلو اور پیٹھیں داغی جائیں گی (اور کہا جائے گا:) یہ وہی ہے جو تم نے اپنے لیے جمع کیا تھا، اب اپنے جمع کیے ہوئے (مال) کا مزہ چکھو۔”

ب) رزق کی بندش اور برکت کا خاتمہ

اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:

"وَلَوْ أَنَّهُمْ أَقَامُوا التَّوْرَاةَ وَالْإِنجِيلَ وَمَا أُنزِلَ إِلَيْهِم مِّن رَّبِّهِمْ لَأَكَلُوا مِن فَوْقِهِمْ وَمِن تَحْتِ أَرْجُلِهِمْ”
(سورۃ التوبہ: 75)

"اور اگر وہ زکوٰۃ ادا کرتے تو یہ ان کے لیے بہتر ہوتا۔”

 احادیث میں زکوٰۃ نہ دینے والوں کی سزا

أ) قیامت کے دن مال سانپ کی شکل میں بدل جائے گا

نبی کریم ﷺ نے فرمایا:

"جس کو اللہ نے مال دیا اور اس نے اس کی زکوٰۃ ادا نہیں کی، تو قیامت کے دن اس کا مال ایک گنجے سانپ کی شکل میں اس کے گلے میں ڈال دیا جائے گا، جس کی آنکھوں کے اوپر دو سیاہ نقطے ہوں گے۔ وہ سانپ اس کے جبڑوں کو پکڑے گا اور کہے گا: ‘أنا مالك، أنا كنزك’ (میں تیرا مال ہوں، میں تیرا خزانہ ہوں!)”
(بخاری: 1403، مسلم: 988)

ب) بارش کی روک تھام

رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:

"جب کوئی قوم زکوٰۃ دینا چھوڑ دیتی ہے تو اللہ تعالیٰ ان سے بارش روک لیتا ہے، اگر جانور نہ ہوتے تو ان پر بارش بالکل نہ برستی۔”
(ابن ماجہ: 4019)

ج) زکوٰۃ نہ دینے والوں کا انجام جہنم

نبی ﷺ نے فرمایا:

"جو لوگ اپنے مال کی زکوٰۃ نہیں دیتے، قیامت کے دن ان کا مال جہنم کی آگ میں گرم کر دیا جائے گا اور اس سے ان کے جسموں کو داغا جائے گا۔”
(مسلم: 987)

نتیجہ

زکوٰۃ ادا نہ کرنا دنیا و آخرت میں سخت نقصان اور عذاب کا سبب بنتا ہے۔ اس لیے ہر صاحبِ نصاب مسلمان کو چاہیے کہ وہ اپنے مال کی زکوٰۃ بروقت ادا کرے تاکہ اللہ کی رحمت حاصل ہو اور آخرت میں عذاب سے محفوظ رہ سکے۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1