زکوٰۃ سے بچنے کیلئے خود کو شیعہ ظاہر کرنا کیسا؟ شرعی رہنمائی
ماخوذ : احکام و مسائل، خرید و فروخت کے مسائل، جلد 1، صفحہ 383

سوال کا مفہوم:

ایک شخص اپنی دولت جو کہ نقدی کی صورت میں ہے، بینک میں رکھتا ہے۔ سال مکمل ہونے سے پہلے وہ رقم نکال لیتا ہے تاکہ زکوٰۃ کی کٹوتی سے بچ سکے، کیونکہ حکومت مقررہ مدت پوری ہونے پر زکوٰۃ کی رقم خود بخود کاٹ لیتی ہے اور اس کو نامعلوم جگہوں پر خرچ کر دیتی ہے، جس کی وجہ سے وہ شخص پریشان ہو جاتا ہے کہ اس کے اپنے قریبی غریب رشتہ دار اس زکوٰۃ سے محروم ہو گئے۔

یہ صورتحال اس کے لیے باعث تکلیف ہوتی ہے، لہٰذا وہ اس سے بچنے کے لیے بظاہر خود کو شیعہ ظاہر کرتا ہے تاکہ وہ حکومتی کارروائی سے بچ جائے، جبکہ حقیقت میں وہ اپنے عقیدے، ذہن اور خیالات میں مکمل طور پر درست العقیدہ (اہل سنت) ہے۔

مدتِ زکوٰۃ پوری ہونے پر وہ اپنی رقم بینک سے نکال کر خود اپنے رشتہ داروں اور مساکین میں زکوٰۃ کی رقم تقسیم کرتا ہے کیونکہ اسے خدشہ ہے کہ اگر حکومت نے وہ رقم کاٹ لی تو وہ نہ معلوم کن مقامات پر خرچ کی جائے گی۔

جواب:

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

  • بینک میں رقم رکھوانا شرعاً ناجائز ہے کیونکہ بینک سودی معاملات میں ملوث ہوتا ہے، یعنی سود لینا دینا اس کا بنیادی کام ہے۔ لہٰذا اس میں رقم رکھوانا گناہ ہے۔
  • زکوٰۃ کے حوالے سے حقیقت یہ ہے کہ بینک زکوٰۃ کی باقاعدہ وصولی نہیں کرتا بلکہ وہ سود کی رقم میں سے کچھ حصہ زکوٰۃ کے نام پر کاٹ لیتا ہے۔
  • اس کی دلیل یہ ہے کہ رقم رکھنے والے شخص کو زکوٰۃ کی کٹوتی کے باوجود اپنی اصل رقم سے زیادہ پیسے واپس ملتے ہیں، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ یہ زکوٰۃ نہیں بلکہ سود ہے۔
  • اس تناظر میں دیکھا جائے تو کوئی شخص جو محض اس نظام سے بچنے کے لیے خود کو شیعہ ظاہر کرتا ہے (تاکہ زکوٰۃ کی کٹوتی نہ ہو) وہ سنگین جرم کا مرتکب ہے۔

ایسا شخص متعدد گناہوں میں مبتلا ہو رہا ہے:

  • وہ جھوٹ بول رہا ہے۔
  • جھوٹے مذہب کی طرف خود کو منسوب کر رہا ہے۔
  • اس کے عمل سے دوسرے لوگوں کو بھی گمراہ ہونے کا خطرہ ہے۔
  • اس کا یہ عمل تقیہ (منافقت) اور فریب کے زمرے میں آتا ہے۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے