سوال:
کیا زوجیت کے راز کو افشا کرنا شیطان کی طرف سے ہے ؟
جواب :
اسماء بنت یزید رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس تھیں اور دیگر مرد اور عورتیں بھی وہاں بیٹھے تھے۔ آپ نے فرمایا:
لعل رجلا يقول ما يفعله بأهله، ولعل امرأة تبر بما فعل مع زوجها فأرم القوم (أي سكتوا) فقلت : إي والله يا رسول الله، إنه ليفعلن، وإنهم ليفعلون، قال: قلا تفعلوا، فإنما ذلك مثل الشيطان لقي شيطانة فى طريق فغشيها، والناس ينظرون
شاید کوئی آ دمی اپنی اہلیہ کے ساتھ کرنے والے معاملے کو بیان کرتا ہو؟ شاید کوئی عورت اپنے خاوند کے ساتھ کرنے والے معاملے کو بیان کرتی ہو؟ سبھی لوگ خاموش رہے۔ میں نے کہا: ہاں، اللہ کی قسم، اے اللہ کے رسول! یقیناً وہ ایسے کرتی ہیں اور یقیناً وہ مرد بھی ایسا کرتے ہیں۔ آپ نے فرمایا: ایسا نہ کیا کرو، بلاشبہ اس کی مثال شیطان سی ہے، جو کسی راستے میں کسی شیطانہ کو ملا اور لوگوں کے سامنے ہی اس کے ساتھ ہم بستری کرتا ہے۔ [صحيح. آداب الزفاف ص: 72 الفتح الرباني 223،237/16 ]