زنا سے بچنے کا مؤثر روحانی علاج اور اسلامی رہنمائی
ماخذ: احکام و مسائل، نکاح کے مسائل، جلد 1، صفحہ 327

سوال

ایک شخص شادی شدہ ہے اور اس کے بچے بھی ہیں، مگر اس کی ایک بہت بڑی کمزوری یہ ہے کہ وہ بار بار زنا میں مبتلا ہو جاتا ہے، باوجود اس کے کہ وہ پانچ وقت کی نماز پڑھتا ہے اور دینی علم سے دلچسپی بھی رکھتا ہے۔ وہ بارہا کوشش کرتا ہے کہ اس گناہ سے بچ جائے، مگر ناکام رہتا ہے۔ براہ کرم ایسا کوئی عمل یا طریقہ بتائیں جس سے وہ اس گناہِ کبیرہ سے ہمیشہ کے لیے نجات حاصل کر سکے؟

جواب

الحمد للہ، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اس شخص کو درج ذیل امور کی نصیحت کی جائے تاکہ وہ اس سنگین گناہ سے بچ سکے:

➊ قرآن و حدیث کے ذریعے زنا سے روکنا:

◈ اسے زنا کی حرمت پر مبنی آیات اور احادیث سنائی جائیں تاکہ اس کے دل میں خوفِ خدا پیدا ہو۔
◈ اسے جہنم کے دردناک عذاب سے خبردار کیا جائے تاکہ وہ اس گناہ کی سنگینی کو سمجھے۔

➋ غور و فکر پر ابھارنا:

◈ اسے یہ یاد دلایا جائے کہ جس عورت سے وہ زنا کرتا ہے، وہ کسی نہ کسی کی بیٹی، بہن، بیوی، ماں، پھوپھی، خالہ، بھانجی یا بھتیجی ہوتی ہے۔
◈ اس سے پوچھا جائے:
"کیا تم برداشت کر سکتے ہو کہ کوئی شخص تمہاری بیٹی، بہن، ماں یا بیوی کے ساتھ زنا کرے؟”
اگر وہ خود اس کو برداشت نہیں کرتا تو پھر اسے بھی یہ زیب نہیں دیتا کہ وہ دوسروں کی عزت پر حملہ کرے۔

➌ رسول اللہ ﷺ کی حدیث کی روشنی میں:

«لاَ يُؤْمِنُ أَحَدُکُمْ حَتّٰی يُحِبَّ لِأَخِيْهِ مَا يُحِبُّ لِنَفْسِه»
(متفق عليه، بحوالہ: مشكوة، كتاب الأدب، باب الشفقة والرحمة على الخلق)
"تم میں سے کوئی ایمان والا نہیں ہو سکتا جب تک وہ اپنے بھائی کے لیے وہی چیز پسند نہ کرے جو اپنے لیے پسند کرتا ہے۔”
یہ حدیث واضح کرتی ہے کہ حقیقی ایمان انسان کو دوسروں کے حقوق کے احترام پر آمادہ کرتا ہے۔

➍ ذکر و اذکار:

«لاَ حَوْلَ وَلاَ قُوَّةَ إِلاَّ بِاللّٰهِ» — اس کلمہ کو کثرت سے پڑھتے رہیں۔
◈ یہ کلمہ برائی سے بچنے اور نیکی پر استقامت حاصل کرنے کا مجرب وظیفہ ہے۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1