زمین کو رہن (گروی) رکھنا جائز ہے؟ شرعی دلیل کے ساتھ
ماخوذ: فتاویٰ علمیہ (توضیح الاحکام)، جلد ۲، صفحہ ۲۲۱

رہن (گروی) رکھنا یا دینا

سوال

زمین رہن رکھنا اور دینا جائز ہے یا نہیں؟ دلیل سے واضح کریں۔

جواب

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

زمین کو رہن (گروی) رکھنا یا دینا جائز ہے۔ اس کی دلیل رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا عمل ہے، جنہوں نے اپنی زرہ (لوہے کی جنگی پوشاک) رہن رکھی تھی۔

✿ جیسا کہ حدیث میں ہے:

"رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی زرہ رہن رکھی تھی۔”
(صحیح بخاری: ۲۵۰۸، و صحیح مسلم: ۱۶۰۳)

زمین سے فائدہ اٹھانے کی صورت

✿ اگر زمین لینے والا (جسے زمین رہن دی گئی ہو) اس زمین سے کوئی فائدہ حاصل کرے،

✿ تو اس کو اپنے پاس نوٹ کرتا جائے (یعنی اس نفع کا حساب رکھے)۔

✿ بعد میں جب زمین واپس کی جائے،

❀ تو جو فائدہ اس نے زمین سے اٹھایا ہو،

❀ وہ رہن کی رقم میں سے منہا کر دیا جائے،

❀ اور باقی رقم واپس لے کر زمین چھوڑ دی جائے۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1