کوثری کا بہت بڑا جھوٹ: ابوالشیخ الاصبہانی پر جھوٹا الزام
سوال:
کیا محمد زاہد الکوثری کا یہ دعویٰ درست ہے کہ حافظ ابواحمد العسال نے ابوالشیخ الاصبہانی کو ضعیف کہا ہے؟
الکوثری نے تاریخ بغداد کی ایک روایت پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا:
’’اور اس واقعہ کی سند میں بہت سے مشکوک راوی ہیں اور ابومحمد بن حیان جو ہے وہ ابوالشیخ ہے جس کی کتاب العظمۃ اور کتاب السنۃ ہیں اور ان دونوں کتابوں میں ایسے من گھڑت واقعات ہیں جو کسی اور میں نہیں ملتے اور اس کو اس کے ہم وطن الحافظ العسال نے ضعیف کہا ہے۔‘‘
(ابوحنیفہ کا عادلانہ دفاع، ترجمہ تانیب الخطیب ص۵۳، ادتانیب الخطیب ص۴۹)
اس دعویٰ کی حقیقت کیا ہے؟ آئیے تفصیلی تحقیق پیش کرتے ہیں:
کوثری کی کتاب "تانیب الخطیب” اور اس کا ترجمہ
◈ "تانیب الخطیب” وہ کتاب ہے جو محمد زاہد کوثری نے خطیب بغدادی کے رد میں لکھی۔
◈ دیوبندی مکتب فکر کے عالم عبدالقدوس قارن (بیٹے سرفراز خان صفدر دیوبندی) نے اس کتاب کا ترجمہ "ابوحنیفہ کا عادلانہ دفاع” کے نام سے کیا۔
◈ شیخ عبدالرحمٰن بن یحییٰ المعلمی الیمانیؒ (وفات ۱۳۸۶ھ) نے کوثری کے اس کام کا علمی رد "التنکیل لما ورد فی تانیب الکوثری من الباطیل” کے نام سے دو جلدوں میں کیا، جس پر آج تک کوثری کے حمایتی خاموش ہیں۔ والحمدللہ۔
عبدالقدوس قارن دیوبندی کی علمی غلطیاں
➊ پہلی غلطی: خالد القسری اور جعد بن درہم کا واقعہ
کوثری کی اصل عبارت:
’’والقسری هذا هو الذی بنی کنیسة لأمه تتعبد فیها وهو الذی یقال عنه انه ذبح الجعد بن درهم یوم عید الاضحی اضحيۃ عنه والخبر علی انتشاره وذیوعه غیر ثابت‘‘ (ص۶۲)
عبدالقدوس کا ترجمہ:
’’اور یہ القسری وہ ہے جس نے اپنی ماں کے لیے گرجا بنایا تھا جس میں وہ عبادت کیا کرتی تھی۔ اور یہ وہی ہے جس کے بارے میں کہا گیا کہ عیدالاضحیٰ کے دن الجعد بن درہم نے اس کی طرف سے قربانی کا جانور ذبح کیا تھا۔‘‘
(ابوحنیفہ کا عادلانہ دفاع ص۱۷۸)
یہ ترجمہ نہایت مضحکہ خیز اور غلط ہے، کیونکہ کوثری کی عربی عبارت کا صحیح مفہوم یہ ہے:
”بے شک خالد القسری نے عیدالاضحیٰ کے دن جعد بن درہم کو اپنی طرف سے قربانی کے طور پر ذبح کیا تھا۔”
جبکہ عبدالقدوس نے اس کا مطلب یوں کر دیا کہ:
”جعد بن درہم نے خالد القسری کی طرف سے قربانی کا جانور ذبح کیا تھا۔”
یہ ترجمہ اصل مفہوم سے بالکل الٹا ہے۔
صحیح واقعہ:
حافظ ذہبیؒ (وفات ۷۴۸ھ) لکھتے ہیں:
’’ضحوا تقبل الله منکم فإنی مضح بالجعد بن درهم، زعم أن الله لم یتخذ إبراهیم خلیلا‘‘
یعنی: (لوگو) تم قربانیاں کرو، اللہ تمہاری قربانیاں قبول کرے، میں جعد بن درہم کو قربان کرنے والا ہوں، کیونکہ وہ کہتا ہے کہ اللہ نے ابراہیم علیہ السلام کو خلیل نہیں بنایا تھا۔
[سیر اعلام النبلاء، 5/432]
اور میزان الاعتدال میں ہے:
"فقتل علی ذلک بالعراق یوم النحر”
یعنی: پس وہ (جعد بن درہم) اس (عقیدے) کی وجہ سے عراق میں قربانی کے دن قتل ہوا۔
[میزان الاعتدال، ج1، ص399، ت1482]
وضاحت:
◈ خالد القسری کا اپنی ماں کے لیے چرچ (کنیسہ) بنانا تاریخی طور پر ثابت نہیں۔
◈ عبدالقدوس قارن کا ترجمہ علمی بددیانتی کی مثال ہے۔
➋ دوسری غلطی: امام ابو حنیفہ کے جنازے میں دیگر مکاتب فکر کی شرکت
عبدالقدوس قارن نے لکھا:
’’کیا امام صاحبؒ کے جنازہ میں صرف احناف شریک تھے؟ دیگر مذاہب (مالکی، شافعی، حنبلی وغیرہ) کے لوگ شریک نہ تھے۔۔۔‘‘
[مجذوبانہ واویلا، ص289، طبع اول جون 1995، مکتبہ صفدریہ]
تنبیہ:
◈ یہ بریکٹیں عبدالقدوس قارن کی اپنی طرف سے ہیں۔
تحقیق:
◈ امام ابو حنیفہ کی وفات 150ھ میں ہوئی۔
◈ امام شافعی کی پیدائش بھی 150ھ میں ہوئی جبکہ امام احمد بن حنبل کی پیدائش 164ھ میں ہوئی۔
◈ تو ان کے پیروکار اس وقت کہاں سے شریک ہوئے؟
◈ یہ محض علمی جہالت ہے کہ ایسی باتیں لکھی جائیں اور کوئی مدرسہ نصرت العلوم میں انہیں روکے نہ!
ابوالشیخ الاصبہانی کا مقام اور کوثری کا جھوٹ
ابوالشیخ الاصبہانی اہل سنت کے مشہور ثقہ، صادق اور معتبر امام ہیں۔
ان کے متعلق اقوال:
◈ امام ابن مردویہ: ’’ثقہ مامون‘‘
◈ ابوالقاسم السوذرجانی:
"هو أحد عبد الله الصالحین، ثقه مامون”
[سیر اعلام النبلاء، 16/278]
حقیقت:
◈ کوثری نے جھوٹ بولا کہ امام ابواحمد العسال نے ابوالشیخ کو ضعیف قرار دیا۔
◈ کسی مستند اور معتبر کتاب میں ابواحمد العسال کی ایسی کوئی جرح موجود نہیں۔
یہ جھوٹ کہاں کہاں بولا گیا:
◈ تانیب الخطیب: ص69، 141
◈ ابوحنیفہ کا عادلانہ دفاع: ص192، 322
رد کوثری:
شیخ عبدالرحمٰن المعلمی یمانیؒ نے اس پر اعتراض کیا:
التنکیل، 1/318، 319، ت129
مزید شہادت:
شیخ سلیمان الصنیع (مجلس شوریٰ مکہ مکرمہ کے رکن) نے فرمایا:
’’میں نے کوثری سے کئی بار اس مسئلہ پر مصر میں ملاقات کی اور اس سے پوچھا، لیکن وہ کوئی نتیجہ خیز جواب نہ دے سکا۔ اگر وہ سچا ہوتا تو ابواحمد العسال کی طرف جو نسبت کی ہے، مجھے وضاحت کے ساتھ دکھا دیتا۔ مجھے معلوم ہوا کہ وہ شخص جھوٹ گھڑتا اور مغالطہ دیتا ہے۔‘‘
[طلیعۃ التنکیل، ص29]
چیلنج:
تمام کوثری پارٹی اور خاص طور پر عبدالقدوس قارن سے مطالبہ ہے کہ:
◈ ابوالشیخ پر ابواحمد العسال کی تضعیف کا کوئی حوالہ پیش کریں
◈ تاکہ کوثری کے جھوٹ سے ان کی جان چھوٹ سکے
ورنہ وہ اس جھوٹ میں اس کے برابر کے شریک ہیں۔
ھذا ما عندی واللہ أعلم بالصواب