ریل گاڑی میں نماز پڑھنے کا شرعی حکم اور دلائل
ماخوذ : فتاویٰ محمدیہ، ج1، ص555

سوال

ریل گاڑی میں نماز پڑھنا جائز ہے یا ناجائز؟

جواب

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ریل گاڑی کے بارے میں کوئی خاص پابندی نہیں۔ عام سواری جس پر انسان کا قبضہ اور اختیار ہو، اس پر نفل نماز پڑھنا جائز ہے، جیسا کہ رسول اللہ ﷺ اپنی اونٹنی پر حسبِ ضرورت نماز ادا کرلیا کرتے تھے۔ اس کی وضاحت
صحیح بخاری میں موجود ہے۔

  • جو سواری انسان کے قبضہ و اختیار میں نہ ہو، اس پر فرض اور نفل دونوں نمازیں درست اور جائز ہیں۔
  • قرآن میں اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:
    ﴿وَمَا جَعَلَ عَلَیْکُمْ فِی الدِّینِ مِنْ حَرَجٍ﴾
    یعنی "اللہ نے دین میں تم پر کوئی تنگی نہیں ڈالی۔”
  • رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
    اَلدِّينُ يُسْرٌ
    یعنی "دین آسان ہے۔”
  • مزید فرمایا:
    حَيْثُ أَدْرَكْت الصَّلَاة فَصَلِّ
    یعنی "جہاں نماز کا وقت پا لو، وہیں نماز ادا کرو۔”

ائمہ و علماء کے فتاویٰ

امام شمس الحق الدیانوی نے بھی یہی فتویٰ دیا ہے۔ انہوں نے
التعلیق المغنی میں درج ذیل حدیث سے استدلال کیا ہے:

عَنِ ابْنِ عُمَرَ: سُئِلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنِ الصَّلَاةِ فِي السَّفِينَةِ، قَالَ: «صَلِّ قَائِمًا إِلَّا أَنْ تَخَافَ الْغَرَقَ»
حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ سے کشتی میں نماز پڑھنے کے بارے میں پوچھا گیا تو آپ ﷺ نے فرمایا: "کھڑے ہو کر نماز پڑھو، ہاں اگر ڈوبنے کا اندیشہ ہو تو بیٹھ کر پڑھ لو۔”

◈ حضرت جابر بن عبداللہ، ابو سعید خدری اور ابو ہریرہ رضی اللہ عنہم سے یہ بات ثابت ہے کہ وہ کشتی میں کھڑے ہو کر باجماعت نماز پڑھتے تھے۔

سنن سعید بن منصور کے آخر میں فرمایا گیا ہے:
وفيه دلیل علیٰ صحة الصلوة علی المرکب یقال له فی الھندیة ’ریل‘ وبه افتیٰ شیخنا المحدث الأبجل السید نذیر حسین الدھلوی
یعنی یہ حدیث ریل گاڑی میں نماز کے جواز کی دلیل ہے، اور ہمارے شیخ محدث سید نذیر حسین دہلوی رحمہ اللہ نے بھی اسی پر فتویٰ دیا ہے۔
(التعلیق المغنی، ج1، ص396)

◈ اسی طرح سید نذیر حسین محدث دہلوی رحمہ اللہ کا فتویٰ بھی یہی ہے۔
(فتاویٰ نذیریہ، ج1، ص559، کتاب الصلوۃ، ج1، عون المعبود)

خلاصہ

لہٰذا ریل گاڑی میں نماز پڑھنا بالکل جائز ہے، بشرطیکہ استطاعت و سہولت کے مطابق اسے ادا کیا جائے۔

ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے