رکوع کے بعد ہاتھ باندھنے والی روایت کی تحقیق
سوال:
کیا مسند احمد میں سیدنا وائل بن حجر رضی اللہ عنہ کے حوالے سے کوئی ایسی حدیث موجود ہے جس میں یہ مذکور ہو کہ:
"میں نے نبی ﷺ کو دیکھا کہ آپ رکوع سے سر اٹھاتے تو رفع الیدین کرتے اور ہاتھ باندھ لیتے”؟
اگر ایسی حدیث موجود ہے تو کیا وہ صحیح ہے یا ضعیف؟ تخریج کے ساتھ وضاحت کریں۔
جواب
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
روایت کا حوالہ
یہ روایت مسند احمد میں درج ذیل جگہ پر موجود ہے:
مسند احمد، جلد 4، صفحہ 318
روایت کا متن اور استدلال
روایت کا متن ہے کہ سیدنا وائل بن حجر رضی اللہ عنہ نے فرمایا:
"میں نے نبی ﷺ کو دیکھا کہ آپ رکوع سے سر اٹھاتے، رفع الیدین کرتے اور ہاتھ باندھ لیتے۔”
تاہم اس روایت کے متن کے ساتھ استدلال میں نظر ہے، یعنی اس پر تحقیق کے بعد واضح ہوتا ہے کہ اس سے حکم ثابت کرنا درست نہیں۔
روایت کی سند کا حکم
روایت کی سند ضعیف ہے، اس کی وجہ درج ذیل ہے:
◈ اس روایت میں سفیان ثوری راوی ہیں۔
◈ سفیان ثوری مدلس ہیں، یعنی وہ بعض اوقات روایت کو کسی واسطے کے بغیر "عن” سے نقل کرتے ہیں۔
◈ غیر صحیحین (یعنی صحیح بخاری و صحیح مسلم کے علاوہ) میں مدلس راوی کی "عن” والی روایت ضعیف شمار کی جاتی ہے۔
(ماہنامہ شہادت، جولائی 2001)
نتیجہ
مذکورہ روایت مسند احمد میں موجود ضرور ہے۔
تاہم سند کے لحاظ سے ضعیف ہے، کیونکہ سفیان ثوری مدلس ہونے کے باوجود "عن” سے روایت کر رہے ہیں، جو کہ قابل قبول نہیں۔
لہٰذا اس روایت سے رکوع کے بعد ہاتھ باندھنے پر استدلال کرنا درست نہیں۔
ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب